موجودہ دور میں مخلوط نظام ِ تعلیم اور سوشل میڈیا کے بڑھتے استعمال ‘ دینی تعلیم کی کمی اور بے راہ روی کے باعث نوجوان لڑکے لڑکیاں غیر وں سے تعلقات استوار کررہے ہیں جس کا نتیجہ بین مذہب شادی تک پہنچ رہا ہے اور اس کے بعد سنگین نتائج سے دوچار ہورہے ہیں۔
اتر پردیش کے نوئیڈا میں ایک سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ مسلم لڑکی سے تقریباً چھ مہینے قبل شادی کرنے والے ہندو نوجوان کا کسی نے قتل کر دیا ہے۔ نوجوان کی لاش بوٹنیکل گارڈن میٹرو اسٹیشن کے قریب بیت الخلاء سے برآمد ہوئی ہے۔
جیسے ہی یہ خبر پھیلی کہ ایک ہندو شخص کی بیت الخلاء سے لاش برآمد ہوئی ہے اور اس نے ایک مسلم لڑکی سے شادی کی تھی، تو علاقے میں ایک ہنگامی صورت حال پیدا ہو گئی۔
پولیس بیت الخلاء سے لاش برآمد ہونے کی خبر ملتے ہی فوراً بوٹنیکل گارڈن پہنچی اور لاش کو اپنے قبضے میں لے لیا۔ پولیس نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ نوجوان کے گلے پر دھار دار اسلحہ چلانے کا نشان ہے، اصل حقائق کا پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد ہی انکشاف ہوگا۔
میڈیا ذرائع سے موصول خبروں کے مطابق نوئیڈا کے سیکٹر 39 تھانہ حلقہ میں پڑنے والے بوٹنیکل گارڈن میٹرو اسٹیشن سے جس نوجوان کی لاش برآمد ہوئی ہے اس کا نام رادھے چوہان ہے۔
پولیس کے حوالے سے یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ لڑکے نے تقریباً چھ مہینے قبل ایک مسلم لڑکی سے شادی کی تھی جس کا نام شہناز ہے۔ پولس کا کہنا ہے کہ نوجوان کی عمر 27 سال ہے اور وہ سیکٹر 55 کی جھگی بستی میں رہتا تھا۔
پولیس نے رادھے چوہان کے تعلق سے ملی جانکاری کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ وہ نشے کا عادی تھا اور چونکہ چھ مہینے پہلے اس نے ایک مسلم لڑکی سے شادی کی تھی، اس لیے ہر زاویہ سے جانچ کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔
ابھی تک یہ پتہ نہیں چل سکا ہے کہ قتل میں کس کا ہاتھ ہو سکتا ہے، یا پھر رادھے کے ساتھ کسی کی رنجش تھی یا نہیں۔ رادھے کے گھر والوں سے جب بات کی گئی تو انھوں نے پولیس کو بتایا کہ وہ تقریباً دو مہینے سے گھر سے باہر تھا۔