ملک میں خطرناک برڈ فلو ایک بار پھر تیزی سے پھیل رہا ہے۔ کئی ریاستوں میں ہزاروں پرندے ہلاک بھی ہو چکے ہیں۔وہیں راجستھان اور دیگر ریاستوں کے متعدد اضلاع میں برڈ فلو کا خوف طاری ہے۔برڈ فلو کی دستک کے بعد محکمہ صحت نے ہنگامی الرٹ جاری کیا ہے۔یہ وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے ۔ جنوبی ہند کی ریاستوں میں محکمہ صحت نے اس ضمن میںالرٹ جاری کیا ہے۔
ڈاکٹرز کے مطابق پرندوں میں پایا جانے والا برڈ فلو انسانوں کے لئے بہت خطرناک ثابت ہوسکتا ہے، یہاں تک کہ اگر بروقت علاج نہ کرایا گیا تو یہ جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔ اگر اس کا وائرس انسانی جسم میں داخل ہوتا ہے تو پھر انسان سنگین بیماریوں میں مبتلا ہوسکتا ہے اور آسانی سے انسانوں میں برڈ فلو منتقل ہوسکتا ہے۔
برڈ فلو انسان میں منتقل ہونے کی وجوہات:۔
برڈ فلو ہوا کے ذریعے انسانوں تک پہنچ سکتا ہے۔
پرندوں کے کچے گوشت کھانے سے برڈ فلو انسانوں میں منتقل ہوسکتا ہے۔
برڈ فلو سے متاثرہ علاقوں میں جانے سے بھی یہ فلو انسانوں میں داخل ہوسکتا ہے۔
مردہ پرندوں کے رابطے میں آنے سے یہ ہوسکتا ہے۔
برڈ فلو سے متاثرہ انسان کے رابطے میں آنے سے یہ فلو دوسرے انسانوں میں منتقل ہوسکتا ہے۔
برڈ فلو کی علامت:۔
بخار اور کھانسی ہونا۔
ناک بہنا۔
سر درد اور پیٹ میں درد ہونا۔
سانس لینے میں دشواریاں۔
آنکھوں میں آشوب چشم کا ہونا
علامت نظر آنے پر فورا ڈاکٹر سے رجوع کیا جائے۔
ڈاکٹرز کے مطابق برڈ فلو سے متاثرہ شخص میں بخار، سردی، زکام، ہاتھ پیروں میں درد، سر درد کی شکایت ہوتی ہے۔عام طور پر سوائن فلو میں بھی اسی طرح کے علامت نظر آتے ہیں۔اگر کسی بھی شخص میں اس طرح کے علامت نظر آتے ہیں تو اسے فوری طور پر ڈاکٹر سے مشورہ لینا چاہیے۔
واضح رہے کہ مرکزی وزارت صحت نے برڈ فلو سے متاثرہ ریاستوں میں کثیر الشعبہ ٹیمیں متعین کی ہیں۔وزارت نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ محکمہ اینیمل ہسبنڈری نے کیرالہ کے علاپوزہ اور کوئیٹیم میں بطخوں کے نمونوں میں برڈ فلو (ایچ 5 این 8) کے انفیکشن کی تصدیق کی تھی۔اسی طرح پنچکولہ سے بھی مرغیوں کے نمونوں میں بھی انفیکشن کی رپورٹ موصول ہوئی تھی۔
نیشنل سنٹر فار ڈیزیز کنٹرول (این سی ڈی سی) ، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ویرولوجی ، پی جییمر چنڈی گڑھ، دہلی کے آر ایم ایل اسپتال اور لیڈی ہارڈنگ میڈیکل کالج کے ماہرین کی دو ملٹی ڈسپلنری ٹیموں کو متاثرہ اضلاع میں چار جنوری سے تعینات کردیا گیا ہے۔ یہ ٹیم برڈ فلو کے انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے وزارت صحت کی حکمت عملی کو نافذ کرنے میں ریاستوں کے محمکہ صحت کی مدد کرے گی۔
مرکزی وزارت فشریز ،ڈیری اور مویشی پروری کے محکمہ نے بتایا کہ کیرالہ ، راجستھان ، مدھیہ پردیش اور ہماچل پردیش میں 12 مقامات پر برڈ فلو پھیلنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔جس کے بعد پولٹری کے پرندوں، کوؤں اور ہجرت کرنے والے پرندوں میں انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے رہنماء خطوط جاری کردئیے گئے ہیں۔
برڈ فلو کے نئے معاملے اس لیے بھی پریشان کن ہیں، کیونکہ کچھ ماہ قبل یعنی 30 ستمبر 2020 کو بھارت نے خود کو اس بیماری سے پاک قرار دیا تھا۔ بھارت میں برڈ فلو کا پہلا کیس 2006 میں سامنے آیا تھا