دنیا بھر بالخصوص ہمارے ملک ہندوستان میں بھی میڈیکل سائنس نے کافی ترقی کرلی ہے تاہم بعض علاقوں میں ایسے واقعات رونما ہوتے ہیں جن کو دیکھ کر یہ محسوس ہوتا ہے کہ ہمارے ملک میں طبی شعبے پر سوال کھڑا ہوتا ہے۔
ریاست اترپردیش کے ضلع مرزا پور میں صحت کی سہولیات بے حد خراب حالت میں ہے۔ یہاں کے حلیہ بلاک میں پرائمری ہیلتھ سنٹر کے احاطے میں درخت کے نیچے تعمیر چبوترے پر لٹا کر مریضوں کا علاج کیا جارہا ہے۔ اس طرح سے علاج کروانے پر مریضوں کے رشتہ داروں میں سخت برہمی پائی جاتی ہے۔ اسی کے ساتھ ہی محکمہ صحت پورے معاملے میں کچھ بھی بولنے سے انکار کر رہا ہے۔
اہل خانہ پی ایچ سی لے آئے جہاں صحت کے کارکنوں نے درخت کے نیچے بنے چبوترے پر خاتون کو بے ہوشی میں علاج شروع کردیا۔ ڈاکٹروں نے دو گھنٹے تک چبوترے پر خاتون کا علاج کیا۔ اس کے بعد جب کنبہ والوں نے اعتراض کیا تو صحت کے کارکنوں نے خاتون کو وارڈ میں داخل کرایا۔
مقامی افراد نے الزام لگایا کہ پرائمری ہیلتھ سینٹر حلیہ میں آئے دن مریضوں کا چبوترے پر علاج کیا جارہا ہے۔ اس مرکز پر ہمیشہ غفلت برتی جاتی ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مقامی افراد نے غفلت برتنے والے ڈاکٹروں اور صحت کے کارکنوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں میڈیکل آفیسر انچارج ابھیشیک جائسوال نے بتایا کہ زہر کھانے والی عورت کو باہر چبوترے پر اس لیے ڈال دیا گیا تھا تاکہ وہ قے کر سکے۔ جب صورتحال بہتر ہوئی تو خاتون کو وارڈ میں داخل کرایا گیا۔