گوہاٹی: آسام اسمبلی نے جمعہ کے دن کارروائی کے دوران مسلم رہنماوں کو نماز ادا کرنے کیلئے دیئے جانے والے 2 گھنٹے کے وقفہ کو ختم کردیا ہے۔ اسمبلی نے اپنے قوانین کے آرٹیکل 11 میں ترمیم کی ہے جو کاروبار کے ضوابط اور کارروائی کے طریقہ کار سے متعلق ہے۔ اس قانون کے تحت عام دنوں میں اسمبلی کی نشست صبح 9:30 بجے سے دوپہر 2بجے تک ہوتی تھی جبکہ جمعہ اور ہفتہ کے دن اس میں تبدیلی کی جاتی تھی۔
جمعہ کے دن اسمبلی کی کارروائی صبح 9:30 بجے سے 11:30بجے تک اور پھر دوبارہ 3 بجے سے 5 بجے تک ہوتی تھی، جس سے ایک دو گھنٹے کا وقفہ ملتا تھا۔ اگرچہ قوانین میں کہیں بھی یہ ذکر نہیں تھا کہ یہ وقفہ نماز ادا کرنے کیلئے ہے لیکن کئی دہائیوں سے مسلم قائدین اس وقفہ کو نماز کےلئے استعمال کرتے تھے۔ تاہم اب یہ وقفہ ختم کردیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ مسئلہ اسپیکر بسواجیت دیماری نے اُٹھایا جن کا خیال تھا کہ آئین کی سیکولر نوعیت کے پیش نظر اسمبلی کی کارروائی جمعہ کے دن بھی عام دنوں کی طرح ہونی چاہئے۔ اسی کے پیش نظر ہاؤس کی قوانین کی کمیٹی کے سامنے ایک تجویز رکھی گئی جس پر کمیٹی نے اتفاق کرتے ہوئے اس قانون کو ختم کرنے اور جمعہ کے دن بھی کارروائی کو دیگر دنوں کی طرح جاری رکھنے کے لئے ایک قرارداد منظور کرلی۔
واضح رہے کہ آسام حکومت نے حال ہی میں مسلم شادی رجسٹریشن بل منظور کیا ہے جس کے تحت مسلمانوں کو شادی و طلاق کا حکومت کے پاس رجسٹریشن کروانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ آسام کے وزیراعلی مسلم مخالف بیانات کے لئے جانے جاتے ہیں۔