نئی دہلی۔(پریس ریلیز)۔سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے قومی سکریٹری فیصل عز الدین نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں کہا ہے کہ ہندوستان آنے والے حجاج کرام کے ساتھ ایئر انڈیا کے سلوک پر ایس ڈی پی آئی سخت استشنی لیتی ہے۔ جس نے ظلم کی تمام حدیں پار کردیں ہیں۔ پیشہ ورانہ مہارت اور کسٹمر کیئر ایئر انڈیا کے لیے اجنبی ہے۔
ایئرانڈیا ایئر لائنس کی طرف سے حجاج کرام کے ساتھ ناروا سلوک کوئی نئی بات نہیں ہے لیکن اس سال ایسا لگتا ہے کہ انہوں نے حجاج کرام کے ساتھ اپنے ظلم کو بڑھا دیا ہے۔ ایس ڈی پی آئی قومی سکریٹری فیصل عزا لدین نے اس با ت کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ کالی کٹ ہوائی اڈے پر حج سے واپس آنے والے حجاج کرام کو سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑتا ہے، کیونکہ یہ ایئر انڈیا ہے جو کالی کٹ کے لیے حج پروازیں چلاتی ہے جب کہ کوچی اور کنور واپس آنے والے حجاج جہاں سعودی ایئر لائنس پروازیں چلارہی ہے شائستگی اور بہتر دیکھ بھال سے لطف اندوز ہورہے ہیں۔
ایک اور خاص بات ہے یہ ہے کہ سعودی ایئر لائنس حاجیوں کو سعودی سے براہ راست مذکورہ ہوائی اڈوں پر واپس لاتی ہے، جبکہ ایئر انڈیا مدینہ سے راس الخیمہ کے راستے پرواز کرتی ہے، جہاں درجہ حرارت کی وجہ سے زائرین جسمانی تکالیف سے گذررہے ہیں۔ یہاں زائرین تقریبا سات گھنٹے ٹرانزٹ میں گذارنے پر مجبور ہیں۔اس سے حجاج کرام کو کافی بے چینی اور جسمانی تکلیف ہوتی ہے۔
کالی کٹ ہوائی اڈے سے آنے اور جانے والے ایئر انڈیا کا استعمال کرنے والے حجاج کرام کو دوسرے ایئر لائنس سے سفر کرنے والے حجاج کے مقابلے میں 38ہزار روپئے کا اضافی کرایہ ادا کرنا پڑتا ہے۔ ایئر انڈیا مسافروں خصوصا حجاج کرام کے ساتھ ناروا سلوک کے لیے ہمیشہ سے بدنام رہا ہے۔جب ایئر انڈیا کو ٹاٹا(TaTa)کے حوالے کیا گیا تو لوگوں کو امید کی کرن تھی کہ وہ اپنا مخالفانہ رویہ بدل لے گا، لیکن جیسا کہ کہاوت ہے کہ "بری عادتیں آسانی سے نہیں چھوٹتی ہیں "۔ اس کے مصداق ایئر انڈیا کا حال وہی پرانے جیسا ہے۔
ایس ڈی پی آئی پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ ایئر انڈیا سروس سے فائدہ اٹھانے کی واحد وجہ سے حاجیوں پر غیر ضروری طور پر ڈھائے جانے والے مصائب کو ختم کرنے کے لیے فوری اور موثر اقدامات کیے جائیں اور ہندوستان آنے والے بقیہ حاجیوں کے لیے براہ راست اور پریشانی سے پاک آرام دہ سفر کو یقینی بنایاجایا۔