حیدرآباد: روس یوکرین جنگ میں دھوکہ سے شامل کیا گیا حیدرآباد کا ایک 30 سالہ شخص ہلاک ہوگیا۔ اس نوجوان کو مبینہ طور پر روس-یوکرین جنگ میں شامل ہونے کا جھانسہ دیا گیا تھا۔ حکام نے بدھ 6 مارچ کو بتایا کہ وہ ہلاک ہو گیا ہے۔
قبل ازیں مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کو متوفی محمد اسفان کے اہل خانہ کی جانب سے ایک پیغام موصول ہوا تھا، جس میں انہیں روس سے واپس لانے میں مدد کی درخواست کی گئی تھی۔ اے آئی ایم آئی ایم نے حال ہی میں ماسکو میں ہندوستانی سفارت خانے سے رابطہ کیا جس نے اسفان کی موت کی تصدیق کی۔
Embassy of India in Russia tweets, "We have learnt about the tragic death of an Indian national Mohammed Asfan. We are in touch with the family and Russian authorities. Mission will make efforts to send his mortal remains to India.” pic.twitter.com/GsSxjkKFRJ
— ANI (@ANI) March 6, 2024
حیدرآبادی نوجوان اسفان اور دیگر نوجوانوں کو مبینہ طور پر ایک ایجنٹ نے گمراہ کیا تھا، جنہوں نے انہیں تنازع کے دوران روسی فوج کی مدد کے لیے ‘فوج کے مددگار’ کے طور پر بھرتی کیا تھا۔ انہیں بتایا گیا کہ انہیں غیر جنگی کرداروں کے لیے رکھا جا رہا ہے۔ بہت سے ہندوستانی نوجوانوں کو روس کی فوج میں شامل ہونے کا جھانسہ دے کر جاری جنگ میں شامل کیا گیا ہے۔
وزارت خارجہ نے گزشتہ ماہ میڈیا رپورٹس کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستانی حکومت 20 ہندوستانی شہریوں کی "جلد بازیابی” کو محفوظ بنانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے جو روسی فوج کے معاون عملے کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ترجمان رندھیر جیسوال نے مزید کہا کہ ہندوستان ہندوستانیوں کی بحفاظت واپسی کی ضمانت کے لیے روس میں ماسکو اور نئی دہلی کے حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہتا ہے۔
اسفان کے بھائی عمران نے وضاحت کی کہ اسفان کپڑے کے ایک شوروم میں سیلز مین کے طور پر کام کرتا تھا، اسفان کو دیگر نوجوانوں کی طرح ملازمت کا وعدہ کرکے لے جایا گیا۔ اور ان سے وعدہ کیا گیا تھا کہ پہلے تین مہینے 45,000 روپے تنخواہ دی جائے گی جو آہستہ آہستہ بڑھ کر 1.5 لاکھ روپے تک پہنچ جائے گی۔ مزید برآں، ایک سال کے کام کے بعد انہیں روسی شہریت حاصل ہوجانے کا بھی وعدہ کیا گیا تھا”۔
اسفان ملازمت کی اچھی پیشکش کے باعث 9 نومبر کو ماسکو کے لیے روانہ روانہ ہوا تھا۔ اسفان کے بھائی عمران نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی آخری ویڈیو کال 31 دسمبر کو کی گئی تھی۔ جو روس-یوکرین کی سرحد سے کی گئی تھی۔ اس کے بعد سے کوئی بات چیت نہیں ہوئی، اور ہمیں حال ہی میں معلوم ہوا کہ اسے ٹانگ میں چوٹ آئی ہے۔