ریاست تلنگانہ کے دار الحکومت حیدرآباد کے ایک نجی وومینس کالج میں مسلم طالبات کو نماز پڑھنے سے روکنے کا واقعہ پیش آیا جس کے خلاف طالبات نے احتجاج کیا۔
حیدرآباد: سنتوش نگر میں کے وی رنگا ریڈی وومینس ڈگری کالج کی مسلم طالبات نے 24 فروری بروز ہفتہ انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا جس میں مبینہ طور پر انہیں نماز پڑھنے کی اجازت دینے سے انکار کیا گیا۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ویڈیوز منظر عام پر آئی ہیں جہاں کئی مسلم طلباء احتجاج کرتے ہوئے "ہم نماز کی اجازت چاہتے ہیں” کے نعرے لگاتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔
The #Muslim girl students of K V Ranga Reddy Degree College, #Santoshnagar, #Hyderabad, #Telangana continued their protest today also against Management for not allowing them to offer Namaz during lunch break and tearing a girl student ID Card and manhandling her while she was… pic.twitter.com/R3iZtpLxux
— Hate Detector 🔍 (@HateDetectors) February 24, 2024
مقامی رپورٹس کے مطابق کچھ مسلم طلباء نے الزام لگایا ہے کہ انتظامیہ نے ان کے شناختی کارڈ پھاڑنے اور انہیں کالج سے معطل کرنے کی دھمکی دے کر بدتمیزی کی۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب مذکورہ کالج مسلم طلبہ کو اپنے مذہبی فرائض پر عمل کرنے سے روکنے کے لیے خبروں میں آیا ہو۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ ادارے کے اندر احتجاج مسلسل تین دن تک مختصر مدت تک جاری رہا۔ چھ ماہ قبل طلبہ کی طرف سے انتظامیہ پر الزام لگایا گیا تھا کہ انہیں سر پر اسکارف پہننے کی اجازت نہیں دی گئی۔ پولیس کی مداخلت کے بعد معاملہ حل ہو گیا۔
کالج کی مسلم طالبات کو لگاتار تین دنوں تک نماز پڑھنے سے روکا گیا۔ جس کے بعد پولیس کی مداخلت سے مسئلہ حل ہوا۔ طالبات نے بتایا کہ جمعرات کو جب لڑکیوں کے ایک گروپ نے ’ظہر‘ کی نماز ادا کی تو انتظامیہ نے ان کے ساتھ نامناسب سلوک کیا اور شناختی کارڈ چھین لیے۔
طالبات کے احتجاج کے بعد پولیس پہنچی اور انتظامیہ اور طلباء کے درمیان ثالثی کروائی۔ پرنسپل نے بورڈ ممبران سے طلبہ کے مطالبات پر بات کرنے کے لیے دو دن کا وقت طلب کیا۔ طلباء نے احتجاج جاری رکھا اور کلاسز کا بائیکاٹ کیا۔
کالج میں تقریباً 1200 طلباء ہیں اور اکثریت مسلم طالبات کی ہے۔ طالبات نے میڈیا والوں کو بتایا کہ وہ کالج کے کلاس رومز میں نماز پڑھتی ہیں اور حال ہی میں عملے نے اس پر اعتراض کیا۔ سیاست ڈاٹ کام نے اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس (اے سی پی) سنتوش نگر سے بات کی جنہوں نے کہا کہ ابھی تک کوئی شکایت درج نہیں ہوئی ہے اور اس واقعہ کو کالج انتظامیہ اور اس کے طلباء کے درمیان اندرونی معاملہ قرار دیا ہے۔