اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی ختم ہوتے ہی جمعہ کو اسرائیل نے دوبارہ غزہ پر حملہ شروع کر دیا۔ جس میں اب تک 70 فلسطینی شہید ہوگئے۔ اسرائیل اور غزہ کے درمیان 7 اکتوبر کو جنگ شروع ہوئی تھی جس میں پندرہ ہزار فلسطینی افراد شہید ہوچکے ہیں جن میں 6 ہزار سے زائد بچے بھی شامل ہیں۔
غزہ: اسرائیل اور حماس کے درمیان ایک ہفتے کی جنگ بندی ختم ہونے کے فوراً بعد اسرائیل نے غزہ کو دوبارہ حملے شروع کر دیے۔ اسرائیلی فضائی حملوں میں جنوبی غزہ کے شہری علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔ جس میں اب تک 70 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ شہید ہونے والوں اور زخمیوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان ایک ہفتے کی عارضی جنگ بندی آج صبح سات بجے ختم ہوئی۔ صرف آدھے گھنٹے بعد اسرائیل نے غزہ پر حملے شروع کر دیے۔ دونوں طرف سے جنگ بندی کی مدت 24 نومبر کو شروع ہوئی تھی اور آج صبح 7 بجے ختم ہو گئی۔
غزہ کی 23 لاکھ کی بیشتر آبادی اب جنوبی غزہ میں پھنس گئی ہے اور وہاں سے نکلنے کے راستے تلاش کر رہی ہے۔ اس سے قبل اسرائیلی فوج نے ابتدائی بمباری کے دوران ہزاروں افراد کو شمالی غزہ سے نقل مکانی کا حکم دیا تھا۔ اسرائیل اور غزہ کے درمیان 7 اکتوبر سے جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک 15 ہزار سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں۔ جس میں چھ ہزار سے زائد بچے شامل ہیں۔
واضح رہے کہ مجموعی طور پر حماس نے 110 قیدیوں کو رہا کیا ہے، جن میں 80 اسرائیلی شہری بھی شامل ہیں، دونوں فریقوں کی جانب سے 24 نومبر کو جنگ بندی کے نفاذ کے بعد سے رہائی پانے والے 30 غیر اسرائیلی قیدیوں میں سے زیادہ تر کا تعلق تھائی لینڈ سے تھا، جنہیں ایک الگ معاہدے کے تحت رہا کیا گیا تھا۔ بدلے میں اسرائیل نے 240 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا ہے۔ لیکن اس سے کہیں زیادہ اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے سے فلسطینیوں کو گرفتار بھی کیا ہے۔