اسرائیل کی جانب سے سات اکتوبر کو غزہ پر حملوں کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر نوجوان امریکی خواتین نہ صرف اسلام قبول کر رہی ہیں بلکہ ٹک ٹاک پر تبدیلی مذہب اعلان بھی کر رہی ہیں۔
برطانوی اخبار ڈیلی آن لائن کی خبر کے مطابق حال ہی میں مذہب تبدیل کرنے والی ان نوجوان مغربی خواتین کا کہنا ہے کہ حماس کے حملے پر اسرائیل کا ردعمل ان کے قبول اسلام کے فیصلے کا باعث بنا ہے۔
حماس نے ’طوفان الاقصی آپریشن‘ میں اسرائیل کو نشانہ بنایا تھا جس کے ردعمل میں اسرائیل نے غزہ پر بمباری شروع کی جو اب بھی جاری ہے، اس بمباری میں بارہ ہزار سے زائد فلسطینی افراد شہید ہوئے ہیں جن میں چار ہزار سے زائد بچے بھی شامل ہیں۔ اخبار نے نوجوان خواتین کے حوالے سے کہا کہ مغربی خواتین کو اسرائیل کی غزہ پر جنگ کے بعد سے اسلام قبول کرنے کی ترغیب ملی ہے اور وہ ٹک ٹاک پر اپنی مذہبی بیداری کا اظہار کر رہی ہیں۔
مذہب اسلام کو قبول کرنے کا اعلان کرنے والوں میں الیکس نامی ایک خاتون بھی شامل ہیں۔ جنہوں نے حال ہی میں قرآن کا ایک نسخہ خریدا ہے۔ الیکس نے حجاب پہننا بھی شروع کر دیا ہے اور کہتی ہیں کہ سات اکتوبر کی کارروائی اور غزہ پر اسرائیل کے جوابی حملوں کے بعد وہ فلسطین کے حق میں ہونے والے مظاہروں میں بھی شریک ہوئی تھیں۔
اپنے ٹک ٹاک اکاؤنٹ پر الیکس نے اسرائیلی حملے کی مذمت میں ایک ویڈیو بھی پوسٹ کر رکھی جس کے ساتھ لکھا کہ ’انہوں نے تمام مواصلات کو بند کر دیا ہے اور ان پر ہوا، زمین اور آسمان سے حملہ کر رہے ہیں۔‘ اب وہ ویڈیوز میں حجاب کرتی ہیں اور اپنی ویڈیوز پر آنے والے مثبت و منفی تبصروں کا جواب دیتی ہیں۔