فرانس میں اسکولوں میں عبایا پہننے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ جبکہ فرانس میں کافی عرصے مسلم خواتین کے حجاب پہننے پر پابندی عائد ہے۔
نئی دہلی: فرانس کی عدالت نے حجاب پر پابندی کو قانونی قرار دیا ہے۔ چار ستمبر کو فرانس کے اسکول سے درجنوں لڑکیوں کو ان کے گھر واپس کر دیا گیا تھا کیونکہ انہوں نے تعلیمی سال کے پہلے دن عبایا یعنی حجاب پر پابندی پر عمل کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
تقریبا 300 لڑکیوں نے اسکولس میں عبایا پر پابندی کے فیصلے کی مخالفت کی تھی۔ یہاں یہ ذکر بے جانہ ہوگا کہ اگست کے اواخر میں فرانس کی حکومت نے ریاستی سیکولرزم کے اصولوں کی بنیاد پر اسکولوں نت عبایہ پہننے پر پابندی کا اعلان کیا تھا جس کے بعد سے تنازعہ پیدا ہو گیا۔
فرانس میں سال 2004 میں نافذ ایک قانون کے مطابق اسکولس میں مذہبی علامتوں کو نمایاں کرنا ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ حجاب پر پابندی کے خلاف ایک اسوسی ایشن کی جانب سے داخل کی گئی درخواست کو فرانس کی اعلی ترین انتظامی عدالت نے مسترد کر دیا۔ اور اپنے فیصلے میں کہا کہ اسکولس میں حجاب پر پابندی قانونی ہے۔ عدالت نے کہا کہ حجاب پر پابندی مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک نہیں ہے۔
قبل ازیں فرانسیسی حکام نے اسکولوں میں عبایا پہننے پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا تھا اور اسے فرانس کے سخت سیکولر قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا۔ فرانس کے وزیر تعلیم گیبریل اٹل نے کہا کہ اسکولوں میں عبایا پہننا اب ممکن نہیں ہوگا۔ فرانس میں کافی عرصے سے خواتین کے اسلامی حجاب پہننے پر پابندی عائد ہے۔