حیدرآباد میں امریکی قونصلیٹ اور عثمانیہ یونیورسٹی کے اشتراک سے 37 اردو صحافیوں نے فیکٹ چیک کورس کا مکمل کیا۔ جس پر انہیں سالار جنگ میوزیم میں اختتامی تقریب میں اسناد تقسیم کی گئیں۔
حیدرآباد: ( پریس ریلیز) امریکی قونصل جنرل(حیدرآباد ) جینیفر لارسن نے سالار جنگ میوزیم میں منعقدہ تربیتی کورس کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غلط معلومات (فیک نیوز) جمہوریت کو کمزور کرنےکا باعث بنتا ہے اور صحافیوں کو فیک نیوز پھیلاؤ کو روکنے کے لئے چوکس رہنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ سوشل میڈیا کے دور میں غلط معلومات ایک بہت بڑا مسئلہ ہے اور صحافیوں کو اس کے خلاف لڑنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کو حقائق کی جانچ کی مہارتوں پر عبور ہونا چاہیے تاکہ وہ غلط معلومات کو پھیلانے سے روک سکیں۔
قونصل جنرل لارسن نے کہا کہ ” جمہوریت ایک آزاد اور بے باک صحافت پر منحصر ہے، اور اگر صحافیوں کے پاس درست معلومات نہیں ہیں، تو وہ ہمارے جمہوری عمل کی حفاظت میں ہماری مدد نہیں کر سکتے،” قونصل جنرل لارسن کہا کہ عثمانیہ یونیورسٹی کے اشتراک سے فیکٹ چیک کورس تیار کرکے اردو صحافیوں کے لیے ورک شاپس کا انعقاد عمل میں لایا گیا ہے۔ جس میں متعدد فیک چیک کے ماہرین کی خدمات حاصل کی گئی اور اردو صحافیوں کو آن لائن تربیت فراہم کی گئی۔
تلنگانہ کے ڈی جی پی انجنی کمار نے صحافیوں سے درخواست کی کہ فرضی خبریں نہ پھیلانے کو ہر حال میں یقینی بنائیں۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر میسج فارورڈنگ کے رجحان کو کم کریں، "کبھی بھی کسی پیغام یا ویڈیو کو اس وقت تک فارورڈ نہ کریں جب تک کہ آپ کو اس کی سچائی کے بارے میں یقین نہ ہو جائے۔ آپ کے مسیج فارورڈ نہ کرنے سے لوگوں کی زندگیوں میں کوئی فرق نہیں پڑتا۔ جبکہ اگر آپ غیر تصدیق شدہ پیغامات کو فارورڈ کرتے ہیں تو یہ معاشرے کے لئے پریشانی کا باعث بنتا ہے اور کبھی کبھار غیر تصدیق شدہ مسیج فارورڈ کرنا تشدد کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
عثمانیہ یونیورسٹی کے شعبہ صحافت اور ابلاغ عامہ نے امریکی قونصلیٹ جنرل حیدرآباد کے تعاون سے اردو صحافیوں کے لئے آٹھ ماہ کی تربیت کا اہتمام کیا تھا۔ اردو کے 37 صحافیوں کی تربیت مکمل ہونے پر ان میں اسناد تقسیم کیے گئے ہیں۔
پروفیسر اسٹیونسن کوہیر، صدر شعبہ صحافت، عثمانیہ یونیورسٹی نے جلسہ تقسیم اسناد میں مہمانوں کا خیرمقدم کیا اور تربیتی پروگرام کے انعقاد پر امریکی قونصلیٹ جنرل سے تشکر کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے ذریعہ اردو صحافیوں کو حقائق کی جانچ کی مہارتوں، ٹولز اور تکنیکوں سے بااختیار بنانا ہے تاکہ غلط معلومات(فیک نیوز) کو مرکزی دھارے کے میڈیا میں آنے سے روکا جا سکے۔
پروفیسر نے کہا کہ بلینڈڈ موڈ کے تحت پروجیکٹ میں 40 گھنٹے کی آن لائن تربیتی کلاسز منعقد کی گئی ہے اور اس میں مین اسٹریم اردو چینلز اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز سے وابستہ 37 صحافیوں نے شرکت کی اور تربیت حاصل کی۔ فیکٹ چیک کورس میں پاس آؤٹ ہونے والے اردو صحافیوں نے سدھاکر ریڈی ادومولا ایڈیٹر- انویسٹی گیشن، ٹائمز آف انڈیا اور دیگر فیکلٹی سے تشکر کا اظہار کیا ہے۔