کرناٹک میں مسلمانوں کی صورت حال
حالات حاضرہ

مسلمانوں کے بغیر ملک کا تصور نہیں

ریاست گجرات کے دار الحکومت احمدآباد میں تمام مذاہب و مختلف تنظیموں کی جانب سے امن اور انصاف کی مہم کا آغاز کیا گیا ہے۔ اس تعلق سے احمدآباد کے ٹاگور ہال میں جماعت اسلامی ہند گجرات کی جانب سے امن و انصاف مہم کے لئے ایک شاندار پروگرام منعقد کیا گیا۔

اس موقع پر مولانا محمود مدنی صدر، جمعیۃ علماء ہند نے کہا کہ ہمارے سامنے دو مسئلے ہیں دونوں مسلمانوں سے وابستہ ہیں، یہ ملک مسلمان کے بغیر کچھ نہیں، جو لوگ اپنی انکھوں میں یہ خواب سجا کے بیٹھے ہیں ملک کو مسلمانوں کے بغیر بنالیں گے وہ اپنے اس خواب کو بھول جائیں، ہمارے ہاں یہ بحث ہے کہ مسلمانوں کو ذلیل تو کر ہی دیا ہے اس میں کوئی شبہ نہیں ہے، منی پور میں مکان چلائے جا رہے ہیں، آدمی چلائے جا رہے ہیں، اچھا ہم تو بہت پہلے سے یہ تکلیف اٹھاتے آ رہے ہیں، ہم جلے ہیں جلائے جائیں گے، ہمارے لیے تو نیا نہیں ہے۔

سنہ 1987 کی بات مجھے یاد ہے کہ میں اپنے والد کے کسی کام سے منی پور گیا تھا اسی منی پور میں 16 مسلمان بچوں کو زندہ جلایا گیا تھا ہم نے ان بچوں کی لاشیں دیکھی تھی اگر مسلمان نے سرنڈر کر دیا تو ان کا خوف پورا ہو جائے گا۔ یہی خواب ہے ان کا ذلیل کردو، انہیں رسوا کردو، انہیں مایوس کر انہیں کروٹ ہونے پر مجبور کردو، کیا یہ ہو سکتا ہے یہ ہونے نہیں دیا جائے گا۔

سید سعادت اللہ حسینی صدر، جماعت اسلامی ہند نے کہا کہ ملک میں جو حالات ہیں ایسے وقت اس میں ہم لوگوں نے یہ سوچا ہے کہ سارے مذاہب کے لوگ مل کر پورے ملک میں امن کے لیے اور انصاف کے لیے اور مختلف طبقات کو ایک دوسرے سے جوڑنے کے لیے کیمپین شروع کی جائے تو پانچ بڑی مسلم تنظیمیں جمعیت علماء ہند, جماعت اسلامی ہند, امارت شریعہ، آل انڈیا ملی کونسل، جمعیت اہل حدیث اور اس کے ساتھ ساتھ بہت سے ہمارے مختلف مذاہب کے دانشوران ان سب نے مل کر یہ مہم شروع کی ہے۔

تاہم محمد شمشاد رحمانی قاسمی نائب امیر شریعہ امارت شریعہ بہار نے کہا کہ امن اور انصاف کی ضرورت تو جب سے دنیا بنی ہے تب سے ہے اور جب تک دنیا رہے گی تب تک امن اور انصاف ہی سے دنیا قائم رہے گا۔ امن اور انصاف جب ختم ہوگا تو نہ ملک باقی رہے گا نہ دنیا باقی رہے گی، نہ انسان باقی رہ پائے گا ہم ایک دوسرے سے لڑتے مرتے رہیں گے، اس لیے امن اور انصاف کی بحالی کے لیے مہم شروع کی گئی ہے اور اس کے ساتھ سب لوگ جڑ رہے ہیں، پورا ملک جڑ رہا ہے وطن کے تمام چاہنے والے جڑ رہے ہیں کہ اسی سے وطن کی حفاظت ہو سکے گی۔