نئی دہلی: قومی دارالحکومت دہلی میں ہفتہ کے روز محرم الحرام کے جلوس کے دوران دہلی کے علاقے نانگلوئی میں ہنگامہ برپا ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق تعزیہ (محرم) کے منتظمین کے ایک گروپ کو جلوس کے مقررہ راستے سے دوسرے راستے پر جانے کی پولیس نے اجازت نہیں دی اسی دوران پولیس اور جلوس میں شامل افراد کے درمیان جھڑپ ہوگئی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اس ہنگامہ کے باعث پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں اور ڈیوٹی پر مامور تقریباً ایک درجن پولیس اہلکار جھڑپ کے دوران زخمی ہوگئے۔ ہنگامہ آرائی میں پولیس کی گاڑیوں سمیت کئی گاڑیوں پر پتھراؤ کیا گیا۔ ویڈیوز میں ہجوم کو پتھراؤ اور گاڑیوں کو نقصان پہنچاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے اور حالات پر قابو پانے کے لیے لاٹھی چارج کیا۔
دہلی پولیس کے ڈپٹی کمشنر، ہریندر کمار سنگھ نے کہا کہ "تقریباً دس سے پندرہ ہزار افراد ‘تعزیہ’ جلوس نکال رہے تھے، جب کہ جلوس کے کچھ لوگ بے قابو ہو گئے۔ وہ ٹریفک پولیس کے طے کردہ راستوں سے ہٹنا چاہتے تھے۔ جب پولیس نے انہیں روکنے کی کوشش کی تو انہوں نے پتھراؤ شروع کر دیا جس کے جواب میں پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔ کئی پولیس اہلکار زخمی ہوئے، اور پولیس کی گاڑیوں میں بھی توڑ پھوڑ کی گئی۔ ہفتہ کے واقعہ میں چند افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں کسی بھی مقام پر محرم جلوس کے دوران کشیدگی کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے البتہ جھارکھنڈ اور گجرات میں تعزیہ کو ہائی ٹینشن وائر ٹکرانے کے باعث چھ افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں۔