ڈنمارک کے دار الحکومت کوپن ہیگن میں عراقی سفارت خانے کے سامنے مظاہرین نے ایک بار پھر سے اسلام کی مقدس ترین کتاب قرآن مجید کو نذر آتش کرنے کی مذموم جرم کیا ہے۔ عراق سمیت کئی مسلم اکثریتی ممالک نے اس کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
Again Quran burning in Danish Capital on Friday. What is written on the shirt can be visible on the person who is burning the Quran and stamping with feet after burning. @OIC_OCI @ARYNEWSOFFICIAL @geonews_english @CMShehbaz @BBhuttoZardari YOU SHOULD GO TO DENMARK AND SPEAK pic.twitter.com/y3uMeipaQh
— Tanushree Chopra (@Tanushree777077) July 25, 2023
ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں 24 جولائی پیر کے روز اسلام مخالف عناصر کے ایک چھوٹے گروپ نے ایک اور مظاہرے کے دوران اسلام کی مقدس کتاب قرآن مجید کے نسخے کو نذر اؒتش کردیا۔ اس سے قبل جمعے کے روز بھی اسی شہر میں عراقی سفارتخانے کے سامنے بعض افراد نے قران کریم کے ایک نسخے کو آگ لگا دی تھی، جس کی وجہ سے بغداد میں پرتشدد مظاہرے شروع ہوگئے تھے۔
اس تازہ واقعے سے ڈنمارک اور مسلم ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات خراب ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ڈنمارک میں انتہائی دائیں بازو کے گروپ ڈینش پیٹریاٹس سے تعلق رکھنے والے تقریباً ایک ہزار افراد پیر کے روز عراقی سفارت خانے کے سامنے جمع ہوئے اور قرآن مجید کے ایک نسخے کو آگ لگا دی۔
بعد میں اسلام مخالف عناصر کے گروپ نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پوسٹ کی، جس میں ایک شخص کو مسلمانوں کی مقدس کتاب کو پیروں سے کچلتے ہوئے اور عراقی پرچم پر پتھراؤ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔کچھ روز قبل ہی سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم کی ایک مرکزی مسجد کے سامنے اسی طرح کے ایک واقعے میں قرآن کے بعض صفحات کو نذر آتش کر دیا گیا تھا، جس کی بڑے پیمانے مذمت کی گئی تھی۔
ڈنمارک کے دارالحکومت میں مسلمانوں کی مقدس کتاب کے ساتھ اس تازہ ترین اشتعال انگیز واقعے کے خلاف یمنی دارالحکومت صنعاء میں بھی ہزاروں مظاہرین کی طرف سے ایک ریلی نکالی گئی۔ مظاہرے میں شامل افراد نے اس طرح کی کارروائیوں کی اجازت دینے پر ڈنمارک اور سویڈن دونوں پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔