ریاست مدھیہ پردیش میں مسلم نوجوانوں کے ساتھ ہجومی تشدد اور ہراساں کرنے کے واقعات آئے دن سامنے آتے رہتے ہیں۔ گوالیر میں مسلم نوجوان کے ساتھ انتہائی بدسلوکی اور ہجومی تشدد و انسانیت سوز واقعہ پیش آیا جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کچھ درندہ صفت فرقہ پرست عناصر کی جانب سے ایک مسلم نوجوان کو چپل سے بے رحمی سے پیٹا جارہا ہے اور اسے اپنے پیر چاٹنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔
Will Modi’s MP CM wash this Muslim man’s feet? Two Hindu supremacists are abusing a Muslim, beating him up, forcing him to lick their feet in a moving car in MP, India. pic.twitter.com/iO5ClacZVL
— Ashok Swain (@ashoswai) July 7, 2023
اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ گوالیر ضلع کے ڈبرا میں پیش آیا۔ وائرل ویڈیو میں کچھ غنڈے ایک جیپ میں سوار ہیں اور ایک شخص پر تشدد کررہے ہیں۔ مسلم نوجوان کو بری طرح پیٹ رہے ہیں اور اس سے اپنے پیر کے تلوے بھی چٹوا رہے ہیں۔
شرمناک واقعہ کا یہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے اس سلسلہ میں نوٹس لیتے ہوئے مقدمہ درج کرلیا اور تحقیقات کا آغاز کردیا۔ پولیس کی جانب سے متاثرہ مسلم نوجوان کی شناخت محسن کی حیثیت سے کی گئی جو ڈبرا تحصیل کے جنگی پورہ کا رہنے والا ہے۔
تفصیلات کے مطابق یہ معاملہ ایک ہفتہ پرانا ہے۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے سخت ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے۔ ایک صارف نے سوال کیا کہ کیا سیدھی پیشاب کیس معاملے کی طرح ہی اس معاملہ میں بھی کارروائی کی جائے گی؟
پولیس نے نوجوان کی شکایت پر مقدمہ درج کرلیا ایس پی گوالیار نے واقعہ اور ویڈیو وائرل ہونے کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مقدمہ درج کرنے کے بعد پولیس ٹیمیں ملزمان کی تلاش میں چھاپے مار رہی ہیں۔ جلد ہی ملزمان کو گرفتار کر لیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں مسلم نوجوانوں کو کسی نہ کسی بہانے ہجومی تشدد کا شکار بنایا جاتا ہے۔ جس میں اکثر وبیشتر مسلم نوجوان ہلاکت کا شکار ہوجاتے ہیں۔