اللہ تعالی کے لئے کوئی چیز ناممکن اور مشکل نہیں ہے جب وہ کسی چیز کو کہتا ہے کہ ’ہو جا تو وہ ہوجاتی ہے’ اسی طرح کا ایک واقعہ الجزائر میں پیش آیا جہاں ایک نوجوان علاج کے باوجود دو سال سے آنکھوں کی بینائی سے محروم تھا، نماز کے دوران سجدہ کی حالت میں اس کی بینائی لوٹ آئی۔
الجزائر کی ریاست تیارت میں نماز کے دوران ایک نابینا نوجوان کی بینائی بحال ہونے کا حیران کن واقعہ پیش آیا ہے جسے جان کر سبھی حیرت زدہ ہوگئے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق دوسال سے آنکھوں کی روشنی سے محروم نابینا نوجوان کی بینائی عید الضحیٰ کے دوسرے روز مسجد میں نمازمغرب کی ادائیگی کے دوران سجدہ کی حالت میں بحال ہوئی ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق جامع مسجد عمربن عبدالعزیز میں نماز مغرب کے دوران نابینا احمد قداری کی آنکھوں کی روشنی اچانک لوٹ آئی۔ الجزائر کے چینل النہار کو انٹرویو میں نوجوان کہا کہ، ’اللہ تعالیٰ نے عید کے دوسرے دن مسجد کے اندر میری بینائی بحال کردی حالانکہ میں آنکھوں کی بینائی بحال ہونے کی امید کھو بیٹھا تھا۔
نوجوان نے اس غیر معمولی واقعے کے حوالے سے مزید بتایا کہ وہ مغرب کی نماز کی ادائیگی کیلئے پیدل مسجد آیا تھا جہاں اذان کا انتظار کرتے ہوئے اس نے حسب معمول تسبیح پڑھنا شروع کردی اور اقامت کے بعد نمازیوں کے ساتھ قطار میں کھڑا ہوتے ہوئے دُعا کی، ’اے اللہ بینائی کھول دے‘ ۔
احمد قداری نے مزید کہا کہ تیسری رکعت میں جب سجدے سے سر اٹھایا تو بےساختہ آنکھیں کھولنے پر مسجد کا قالین دکھائی دیا جس کا رنگ پیلا تھا، پھر مجھے سامنے کی ہر چیز صاف دکھائی دی۔
احمد قداری نے کہا کہ پہلے تو مجھے یقین نہیں آیا کہ کیا ہوا ہے، شدت حیرت سے ایک نمازی کا اپنی جانب والا ہاتھ پکڑ لیا اور اسے دیکھ کر سوچا کہ کیا سچ مچ میں میری بینائی واپس آگئی ہے، اس دوران دیگر نمازیوں نے دوسرا سجدہ کرنے کے بعد تیسری رکعت مکمل کی اور میں حیران ہی تھا کہ یہ سب کیا ہو رہا ہے۔
قداری نےکہا کہ نماز مکمل ہونے کے بعد میں نے جس نمازی کا ہاتھ پکڑا تھا، اس نے مجھ سے پوچھا، ’آپ کو کیا ہوا ہے؟‘ میں نے اسے بتایا کہ میری آنکھوں کی بینائی واپس آچکی ہے اور میں اب دیکھ سکتا ہوں، یہ سن کر وہ بھی حیران ہوا اور پھر جا کر امام مسجد کو بتایا۔
سوشل میڈیا صارفین نے اس انوکھے واقعے کو ’اللہ کی قدرت‘ کہتے ہوئے نوجوان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔