حیدرآباد: حیدرآباد میں دل دہلا دینے والا ایک واقعہ پیش آیا جس میں غیر مسلم سے شادی کرنے والی مسلم لڑکی ثناء نے شوہر اور سسرال والوں کی ہراسانی سے تنگ آکر لائیو ویڈیو چاٹ کرتے ہوئے پھانسی لے کر خودکشی کرلی۔
یہ دل دہلانے والا واقعہ حیدرآباد کے ناچارم میں آج پیش آیا۔ جہاں ثناء نے غیر مسلم سسرال والوں اور شوہر کی ہراسانی سے تنگ آکر ویڈیو کال کرتے ہوئے اپنی پریشانی بیان کی اور پنکھے سے لٹک کر خودکشی کر لی۔ جبکہ اسی چھت کے اوپر رہنے والے ثناء کے والدین کو بیٹی کی خودکشی کی خبر نہیں تھی۔ رشتہ داروں نے فون پر ثناء کی خودکشی کی خبر والدین کو دی۔جس پر اس کے والدین فوری نیچے کے فلور میں بیٹی کے فلیٹ میں پہنچے۔تب تک ثنا ہلاک ہوچکی تھی۔
ثناء کے والدین کے مطابق 5 سال پہلے ثناء کی ملاقات راجستھان کے ہیمنت پٹیل نامی غیر مسلم نوجوان سے دہلی میں ہوئی تھی اور ان دونوں کی دوستی محبت میں بدل گئی اور تین سال قبل ہیمنت نے حیدرآباد میں ثناء کے والدین سے ملاقات کرتے ہوئے شادی کی پیشکش کی اور مذہب تبدیل کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے ہیمنت نے شمشیر نام رکھ لیا۔ دونوں خاندانوں کی رضامندی سے شادی ہوئی تھی اور انہیں تین سال کا لڑکا ہے۔
hyderabadi sanas mother who committed suicide made this appeal to muslim girls while crying pic.twitter.com/qV0k8gx8kr
— urduleaks news (@UrduleaksN87793) June 23, 2023
اسی معاملے پر ثناء کی والدہ نے مسلم لڑکیوں سے روتے ہوئے درد مندانہ اپیل کی ہے کہ وہ غیر مسلم افراد سے شادی کے جھانسے میں نہ آئے۔ واضح رہے کہ ثناء نے ایک غیر مسلم نوجوان سے شادی کی تھی جس نے بعد میں اسلام قبول کرلیا تھا۔ ثنا کی والدہ نے میڈیا کو بتایا کہ شادی کے بعد سے ہی ان کی بیٹی کو ہراساں کیا جارہا تھا جبکہ وہ تعلیم یافتہ تھی اور برسر روزگار تھی۔
ثناء کی والدہ کے مطابق ثناء کو ٹارچر کرکے مار دیا گیا ہے۔ انھوں نے روتے ہوئے مسلم لڑکیوں سے اپیل کی کہ وہ غیرمسلم نوجوانوں سے شادی نہ کریں ان کا کہنا ہے کہ انھیں سبق مل چکا ہے اور وہ چاہتی ہیں کہ دوسروں کی زندگی برباد نہ ہو۔ انھوں نے کہا کہ ثناء نے جو غلطی کی ہے وہ غلطی کوئی دوسری مسلم لڑکی نہ کرے۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں آئے دن مسلم لڑکیوں کی غیروں سے شادی کی خبریں اور اس کے بعد ہراسانی کی خبریں منظر عام آتی رہتی ہیں۔ کئی مسلم لڑکیاں غیروں سے شادی کے بعد خود کشی کرنے پر مجبور ہوگئیں ہیں۔