sdpi on 2024 election
متفرق مضامین

عام انتخابات میں متحدہ اپوزیشن کے قیام کیلئے تعمیری حمایت دیں گے۔ایس ڈی پی آئی

کوچی۔(پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے قومی صدر ایم کے فیضی نے کوچی، کیرلا میں منعقد دو روزہ قومی ورکنگ کمیٹی اجلاس کے بعد منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2024کے آئندہ پارلیمانی انتخابات میں ملک کی بقاء کیلئے متحدہ اپوزیشن کے قیام کیلئے ایس ڈی پی آئی تعمیری حمایت دے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہر ایک ہم خیال سیاسی پارٹی کو پارلیمانی انتخابات میں بی جے پی کو شکست دینے کیلئے تیار رہنا ہوگا۔ نیز پوری ہندوستانی برادری کو متحد ہونا ہوگا اور آنے والے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کی نفرت اور تقسیم کی سیاست کا خاتمہ ہونا چاہئے۔ جو ملک کے آئین، جمہوریت اور سیکولرازم کو غیر مستحکم کررہی ہے۔ بی جے پی کی مرکزی حکومت کے غلط حکمرانی سے عام لوگ خوفزدہ ہیں۔

ہندوستان میں جمہوری طور پر منتخب حکومت کی طرف سے اقلیتوں اور ان کے جان و مال کے تحفظ پر سوالیہ نشان لگا ہوا ہے۔ منی پور میں مسیحی برادریوں کے خلاف ہونے والے مظالم اس کی تازہ ترین مثال ہے۔ نام نہاد ڈبل انجن والی بی جے پی حکومت منی پور میں نہ صرف تشدد پر قابو پانے میں ناکام ہے بلکہ شورش مزید شدید ہوتی جارہی ہے۔

نئے پارلیمنٹ ہاؤس، سینٹرل ویسٹا کے شاندار افتتاح کیلئے ملک کے صدر کو مدعو نہ کرنے سے بی جے پی نے اپنے نارواطریقے کو بے نقاب کیاہے۔مزید برآں، افتتاحی تقریب کیلئے ساورکر کے یوم پیدائش کا انتخاب کرنا بھی حادثاتی نہیں تھا۔ ملک کی خوشحالی اور ترقی کو انتخابی مدعا نہیں سمجھا جاتا ہے بلکہ ذات پات، مذہب، رسوم و رواج، رہن سہن اور خوراک کو انتخابی مدعا بنایا جارہا ہے۔ بی جے پی انتخابی جیت کیلئے مذکورہ بالا فرقہ وارانہ معاملات کا فائدہ حاصل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

ایم کے فیضی نے زور دیا کہ اس بیمار سوچ کو سمجھنے کا وقت آگیا ہے۔ بی جے پی کے دور حکومت میں قومی سلامتی خطرے میں ہے۔چین کی جانب سے ملک کی حدود میں تجاوزات میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔بی جے پی لیڈروں کو ملک کی حساس اندرونی خفیہ راز افشاکرنے کے الزام میں گرفتار کیا جارہا ہے۔ ان کی جھوٹی حب الوطنی ملک سے غداری کرنے کے لائسنس کے طور پر استعمال ہوتی ہے۔

ڈبلیو ایف آئی (WFI) کے سربراہ برج بھوشن سنگھ کے خلاف ریسلنگ کے اعلی کھلاڑیوں کے الزامات اور درخواستیں ملک کیلئے شرمناک ہیں اور یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر ملک کی خواتین نے پہلا احتجاج وقار اور احترام کا مطالبہ کرتے ہوئے کیا ہے۔

پریس کانفرنس میں ایس ڈی پی آئی قومی نائب صدور اڈوکیٹ شرف الدین احمد، بی ایم کامبلے، محمد شفیع قومی جنرل سکریٹریان پی عبدالمجید فیضی، یاسمین فاروقی، محمد اشرف، قومی سکریٹریان فیصل عزالدین، عبدالستا ر اور کیرلا ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر اشرف مولوی موجود تھے۔