تلنگانہ

حیدرآباد: مسلم خاتون کی آخری رسومات کو لے کر کشیدگی

شہر حیدرآباد میں ایک معمر خاتون کی آخری رسومات کو لیکر تنازع ہوا جس میں 12 سال سے ماں کی خدمت کرنے والی مسلم بیٹی دعوی کررہی تھی کہ اس کی ماں کی آخری رسومات اسلام کے مطابق انجام دی جائے گی جبکہ خاتون کے دوسرے رشتہ دار دعوی کررہے تھے کہ اس خاتون کی آخری رسومات ہندو رسم ورواج کے مطابق ہوگی۔

حیدرآباد کے علاقہ دراب جنگ کالونی، مادنا پیٹ میں ایک معمر خاتون کی آخری رسومات کی انجام دہی کو لے کر کچھ دیر کے لیے کشیدگی برقرار رہی۔ پولیس نے بتایا کہ معمر خاتون گزشتہ 12 سال سے اپنی بیٹی کے ساتھ رہ رہی تھی اور اس کی دیکھ بھال اس کی بیٹی کر رہی تھی جس نے 20 سال قبل اسلام قبول کیا تھا۔ بیٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کی والدہ نے بھی اسلام قبول کرلیا تھا اور اسے اسلام کے مطابق آخری رسومات ادا کرنے کی وصیت کی گئی تھی۔

اس خاتون کی بیٹی نے پولیس کو ایک ویڈیو دکھائی جس میں اس کی ماں ‘کلمہ’ پڑھ رہی تھی اور اسلام قبول کر رہی تھی۔ تاہم خاتون کے پوتے پوتیوں نے اسلامی رسومات کے مطابق آخری رسومات پر اعتراض کیا اور مطالبہ کیا کہ میت ان کے حوالے کی جائے تاکہ ہندو رسومات کے مطابق اس کی آخری رسومات ادا کی جاسکیں۔

اس کے نتیجے میں مادنا پیٹ علاقے میں کشیدگی پیدا ہوگئی۔ علاقے میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی۔ ڈی سی پی ساؤتھ ایسٹ چننوری روپیش اور دیگر پولیس حکام موقع پر پہنچ گئے اور بات چیت کے ذریعے مسئلہ حل کیا۔ علاقہ میں کشیدگی کو روکنے کے لئے پولیس فورس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔