کیرالہ میں اسلامو فوبیا
متفرق مضامین

کیرالہ میں اسلامو فوبیا کے خلاف زبردست احتجاجی ریلی

کیرالہ میں ایک مسلم تنظیم کی جانب سے اسلاموفوبیا، مسلمانوں کے خلاف بڑھتے واقعات، مجوزہ نیشنل رجسٹریشن آف سٹیزنز کے خلاف ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں ہزاروں مسلمانوں نے شرکت کی۔

کیرالہ مسلم جماعت اتھ فیڈریشن کی 40 ویں سالگرہ کے موقع پر کولم میں ایک بڑا جلسہ اور عوامی کانفرنس منعقد کی گئی جس میں ہزاروں مسلمانوں نے شرکت کی۔

اس تقریب کا مقصد ہندوستان میں مسلمانوں کو متاثر کرنے والے خدشات کو دور کرنا، بشمول مجوزہ نیشنل رجسٹریشن آف سٹیزنز (NRC) اور یکساں سول کوڈ کی مخالفت کرنا تھا۔ تنظیم کے رہنماؤں نے مدارس اور مساجد کے خلاف تشدد، ہندوتوا فاشزم، اور اسلامو فوبیا جیسے مسائل کو اجاگر کیا۔

تنظیم کے رہنماؤں نے احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مسلمانوں اور پسماندہ گروہوں کے درمیان اتحاد وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ شرکاء نے ہندوتوا کے خلاف نعرے لگائے اور بھارت میں سب سے بڑی مذہبی اقلیت کے حقوق کے تحفظ پر زور دیا۔

مسلم جماعت فیڈریشن کی 40 ویں سالگرہ کی یاد میں منعقد ہونے والے اس پروگرام سے کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین، انڈین یونین مسلم لیگ کے رہنما پی کے کنجلیکوٹی، اور این کے پریما چندرن ایم پی سمیت اہم شخصیات نے خطاب کیا۔ دیگر مقررین میں جنوبی کیرالہ جمعیۃ العلماء کے صدر کے پی ابوبکر حضرت، جنرل سکریٹری تودیور محمد کنج مولوی، اور کیرالہ مسلم جماعت فیڈریشن کے ریاستی صدر کدائیکل عبدالعزیز مولوی شامل تھے۔

کیرالہ کے وزیر اعلی پنارائی وجین نے سنگھ پریوار پر الزام لگایا ہے کہ وہ جھوٹے بیانیے کے ذریعے کیرالہ کی شبیہ کو خراب کر رہا ہے اور جھوٹ کو پھیلانے کے لیے فاشسٹ ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ سنگھ پریوار تشدد کو ہوا دے کر مذہبی تقریبات میں خلل ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے۔

وجین نے دعویٰ کیا کہ سنگھ پریوار رائے عامہ سے ہیرا پھیری کرنے اور تاریخی حقائق سے منقطع نسل پیدا کرنے کے لیے آرٹ کی شکلوں کا غلط استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ کیرالہ ہمیشہ مذہبی انتہا پسندوں کو اپنے شہریوں کی زندگیوں سے دور رکھنے میں کامیاب رہا ہے۔

وجین نے مہاتما گاندھی، جواہر لعل نہرو، اور مولانا عبدالکلام آزاد جیسی ممتاز شخصیات کی تاریخ کو نصابی کتب سے خارج کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا کہ ریاست کا ارادہ نصاب سے تاریخ کو ختم کرنا نہیں ہے بلکہ اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ اسے حقائق کی بنیاد پر پڑھایا جائے، سنگھ پریوار کے نظریے کے مطابق نہیں۔

کیرالہ مسلم جماعت اتھ فیڈریشن کی جانب سے اس ریلی کا انعقاد کیا گیا تھا جو جنوبی کیرالہ میں جمیعت العلماء کا ایک حصہ ہے، جو وسطی اور جنوبی کیرالہ میں سب سے بڑا مسلم گروپ ہے۔