ریاست کرناٹک 2023 اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان ہو چکا ہے۔ کانگریس پارٹی کو واضح اکثریت حاصل ہوگئی ہے۔ کانگریس نے 224 سیٹوں میں سے 136 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ کرناٹک میں بی جے پی کو زبردست شکست ہوئی ہے۔
اسمبلی انتخابات میں کانگریس پارٹی سے مسلم امیدواروں نے بھی کامیابی حاصل کی جن میں گلبرگہ کی کنیز فاطمہ بھی شامل ہے جنہوں نے گلبرگہ شمال سے لگاتار دوسری مرتبہ کامیابی حاصل کی ہے۔
گلبرگہ شمال سے کانگریس پارٹی کی امیدوار کنیز فاطمہ کو دوسری مرتبہ کامیابی حاصل ہوئی۔ گلبرگہ شمال میں سب زیادہ مسلم ووٹرز موجود ہیں۔ یہاں پر پچھلے 40 سال سے لگاتار مسلم امیدوار ہی کامیاب ہوتے رہے ہیں۔ یہاں پر پچھلے 3 میعاد سے مرحوم قمر الاسلام کو کامیابی حاصل ہوئی تھی۔
سنہ 2018 میں قمر الاسلام کے انتقال کے بعد ان کی اہلیہ کنیز فاطمہ کو کانگریس پارٹی سے ٹکٹ دیا تھا۔اس مرتبہ بھی کانگریس پارٹی نے انہیں ٹکٹ دیا۔ اس بار بھی انہیں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ یہاں پر کانگریس سے کنیز فاطمہ اور جنتا دل سکولر پارٹی سے ناصر حسین استاد اور بی جے پی پارٹی سے چندو پاٹل نے حصہ لیا تھا۔
واضح رہے کہ 2021 کے آخر میں کرناٹک کی بی جے پی حکومت نے سرکاری اداروں اور یونیورسٹیوں میں مسلم لڑکیوں کے حجاب پہننے پر پابندی لگا دی تھی۔ جس کے خلاف ریلیاں اور احتجاجی مظاہرے کیے گئے تھے۔ حجاب پر پابندی کے بعد ریاست میں کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔
کنیز فاطمہ ان چند کانگریسی لیڈروں میں شامل تھیں جو احتجاج کرنے والی مسلم طالبات کے ساتھ کھڑی تھیں۔ فروری 2022 میں کنیز فاطمہ نے کلبرگی میں ضلع کلکٹر کے دفتر کے باہر مظاہرہ کیا تھا اور اس وقت کی ریاستی حکومت سے حجاب پر پابندی کے فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔
کنیز فاطمہ نے ریاستی حکومت کو یہ بھی چیلنج کیا تھا کہ وہ انہیں اسمبلی انتخابات کے دوران حجاب پہننے سے روکے جو ابھی کانگریس کے حق میں بڑی اکثریت کے ساتھ ختم ہوئے ہیں۔
اس سے قبل 2019 میں بھی کنیز فاطمہ نے شہریت ترمیمی قانون (CAA) کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا۔