غزہ پٹی میں سلسلہ وار اسرائیلی حملوں کے نتیجہ میں اسلامی جہاد گروپ کے تین رہنما اور دیگر 12 افراد جاں بحق ہوگئے، دونوں فریقین کی جانب سے کشیدگی میں اضافہ جاری ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اسلامی جہاد نے 40 اسرائیلی طیاروں کے حملے میں ہونے والی اموات کا بدلہ لینے کا عزم ظاہر کیا۔
گنجان آباد ساحلی پٹی میں اسرائیل کا پہلا فضائی حملہ رات 2 بجے کیا گیا۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں 4 بچے بھی شامل ہیں اور 20 افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے۔حملوں کے نتیجے میں کچھ عمارتوں کو آگ لگ گئی اور دیگر ملبے کا ڈھیر بن گئے۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے اسلامی جہاد کے تین رہنماؤں اور ساتھ ہی اس کے ’ہتھیار بنانے والے مقامات‘ کو بھی نشانہ بنایا۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے بےگناہ لوگوں کی اموات پر افسوس کا اظہار کیا لیکن کہا کہ اس سے بچنا مشکل ہے کیونکہ ’ہم دہشت گردوں کے خلاف کام کر رہے ہیں جو رات دن شہریوں کے درمیان رہ کر اپنی سرگرمیاں جاری رکھتے ہیں‘۔
اسلامی جہاد نے تین سینئر ارکان جہاد غنم، خلیل البہطینی اور طارق ایزدین کی موت کی تصدیق کی، جن کے جلوس جنازہ میں سینکڑوں کی تعداد میں عوام موجود تھی۔
وہیں دوسری جانب فلسطین کی جانب سے مغربی کنارے اور غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کے حملوں کے خلاف اقوام متحدہ کے 3 عہدیداروں کو خط روانہ کیا گیا ہے۔ فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ میں فلسطین کے مستقل نمائندے ریاض منصور نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس، مئی کی سلامتی کونسل کے چیئرمین پاسکل کرسٹین بیریسوائل اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اسپیکر کے نام الگ الگ خطوط روانہ کیے ہیں۔
فلسطینی نمائندہ منصور نے اپنے خطوط میں اسرائیل کی جانب سے مغربی کنارے اور غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف اپنے حملوں میں اضافے کے بارے میں آگاہی فراہم کی ہے۔ خطوط میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ اسرائیل کے اقدامات جنگی جرائم ہیں اور اس کے ذمہ داروں کو عالمی برادری کی طرف سے حساب میں لایا جانا چاہئے۔
غزہ میں اسرائیل کے حملوں میں شہریوں کی ہلاکت پر یورپی یونین نے اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے برائے خارجہ تعلقات اور سلامتی پالیسی کے دفتر سے جاری کردہ تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین کو اسرائیل کے گزشتہ روز فضائی حملوں کے بعد غزہ میں کشیدگی میں اضافے پر بہت تشویش ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین کو بچوں سمیت شہریوں کی جانوں کے ضیاع پر گہرا افسوس ہے۔