سونی پت: ریاست ہریانہ کے ضلع سونی پت میں ایک بار پھر فرقہ وارانہ کشیدگی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ سونی پت کے گاؤں ساندل کلاں میں 15 سے 20 مسلح افراد نے رات کو تراویح کی نماز ادا کرنے والے افراد پر حملہ کیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ حملہ کرنے والے نوجوانوں نے توڑ پھوڑ بھی کی۔ واقعہ کے بعد گاؤں میں بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ حملہ آور نوجوانوں میں سے کچھ کی تصویریں بھی سامنے آئی ہیں، جو ہاتھوں میں لاٹھیاں لیے گاؤں کی گلیوں میں گھومتے نظر آ رہے ہیں۔ واقعہ کے بعد ساندل کلاں گاؤں میں کشیدگی کا ماحول ہے اور احتیاط کے طور پر بھاری سکیورٹی فورس کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ حملہ کرنے والے نوجوان بھی ساندل کلاں گاؤں کے رہنے والے بتائے جاتے ہیں۔ واقعے کے پیچھے کی وجہ ابھی تک واضح نہیں ہوسکی ہے۔
اطلاعات کے مطابق اس حملے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں کو علاج کے لیے سونی پت کے سول اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی گاؤں ساندل کلاں میں پولیس فورس کو تعینات کردیا گیا ہے۔ سونی پت بڑی انڈسٹریل ایریا تھانہ اس معاملے کی تحقیقات میں مصروف ہے۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے سونی پت کھرکھوڈہ میں رام نومی کے دن ایک مخصوص مذہب کے مذہبی مقام پر جھنڈا لہرانے کے بعد کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔ تاہم پولیس نے بروقت کارروائی کرکے حالات کو قابو میں کرلیا تھا۔
اس سال رمضان المبارک کے آغاز سے اب تک تراویح پڑھنے والوں پر حملے کے چار واقعات پیش آچکے ہیں۔ اتراکھنڈ میں ایک گھر میں تراویح پڑھنے والوں اور امام صاحب پر حملہ کیا گیا، اترپردیش کے بریلی کے ایک علاقہ میں بھی اس طرح کا واقعہ پیش آیا۔