ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں ایک انتہا پسند ڈینش گروپ کے حامیوں نے ایک مرتبہ پھر قرآن پاک اور ترکی کے پرچم کو نذر آتش کر دیا۔
شدت پسند گروپ نے جمعے کے روز ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں ترک سفارت خانے کے سامنے ترکی کا پرچم اور قرآن پاک کا نسخہ نذر آتش کر دیا۔ اس واقعے کو گروپ کے فیس بک اکاؤنٹ پر براہ راست نشر کیا گیا۔
قرآن مجید کے نسخہ کو جلانے کے دوران شدت پسندوں نے اسلام مخالف بینرز اٹھا رکھے تھے اور توہین آمیز نعرے لگارہے تھے۔
ترکی کی وزارت خارجہ نے قرآن پاک اور ترکی کے پرچم کو نذر آتش کرنے کی مذمت کی ہے۔ ہفتے کے روز ترکی کی وزارت خارجہ نے قرآن پاک اور ترکی کے پرچم پر "قابل نفرت حملے” کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی۔
وزارت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’ہم ڈنمارک میں ہماری مقدس کتاب قرآن پاک اور ہمارے شاندار پرچم پر ہونے والے نفرت انگیز حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔‘‘ بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ "آزادی اظہار کے نام پر اس طرح کے طرز عمل کی اجازت دینا واضح طور پر مسترد کیا جاتا ہے۔”
خلیجی ممالک نے بھی قرآن پاک کے نسخے جلانے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات (یو اے ای)، قطر اور کویت نے ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں قرآن پاک کے نسخے کو نذر آتش کرنے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’’گھناؤنا اور اشتعال انگیز عمل‘‘ قرار دیا۔
جنوری 2023 کے آخر میں انتہائی دائیں بازو کی سخت گیر پارٹی کے رہنما راسموس پالوڈن نے ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن کے پڑوس میں واقع اسلامی کمیونٹی ایسوسی ایشن سے تعلق رکھنے والی ایک مسجد کے سامنے قرآن پاک کا نسخہ نذر آتش کر دیا تھا۔ نماز جمعہ کے اختتام کے بعد مسجد میں نمازیوں کو مشتعل کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔
پلوڈن نے کوپن ہیگن میں ترکی کے سفارت خانے کے سامنے پولیس کی حفاظت میں قرآن پاک کا ایک نسخہ بھی نذر آتش کیا تھا جس کے فوراً بعد اس نسخہ کو مسجد کے سامنے جلایا گیا۔