sdpi on assembly elections in karnataka
متفرق مضامین

فرقہ واریت اور جعلی سیکولرازم کی سیاست کے درمیا ن واحد متبادل ایس ڈی پی آئی ہے۔

بھٹکل۔(پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے ریاستی جنرل سکریٹری و ریاستی الیکشن انچارج افسر کوڈلی پیٹ بھٹکل میں منعقد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فرقہ واریت اور جعلی سیکولرازم کی سیاست کے درمیان واحد متبادل ایس ڈی پی آئی ہے۔

کرناٹک اسمبلی الیکشن 2023 قریب ہے۔ آزاد ہندوستان میں کئی انتخابات آئے اور چلے گئے۔ مختلف پارٹیوں کے ایم ایل اے جن کو ہم نے ووٹ دیا تھا وہ بھی آئے اور چلے گئے۔ کرناٹک میں کانگریس، جے ڈی (ایس) اور بی جے پی پارٹیوں کی حکومتیں آتی اور جاتی رہی ہیں، لیکن ملک اور ریاست کے عوام کے مسائل جوں کے توں ہیں۔

بھٹکل اسمبلی حلقے کے تعلق سے افسر کوڈلی پیٹ نے کہا کہ بی جے پی ایم ایل اے سنیلا نائکا نے پچھلی بار صرف فرقہ پرستی کا زہر پھیلا کر الیکشن جیتا تھا۔ ا ن کے میعاد میں حلقے کی ترقی کی بات کریں تو نہ کے برابر ہے۔ بی جے پی کا یہ حال ہے تو کانگریس منقسم خانہ ہے۔ وہ ایک دوسرے پر الزام تراشی کرتے ہوئے سال گزار تے ہیں۔

مقامی لیڈر منکالا ویدیا پر بڑے پیمانے پر الزام ہے کہ وہ پارٹی کے کارکنوں سے رابطے میں نہیں ہیں۔ بھٹکل اسمبلی حلقے کے عوام دونوں قومی پارٹیوں کی فرقہ واریت او ر جعلی سیکولرازم سے تنگ آچکے ہیں اور عوام اس بار تبدیلی کے خواہاں ہیں۔

افسر کوڈلی پیٹ نے کہا کہ مقامی کمیٹی کی جانب سے ایس ڈی پی آئی کی ریاستی کمیٹی کو بھٹکل اسمبلی حلقہ میں امیدوار کھڑا کرنے کی تجویز موصول ہوئی ہے۔ اس حلقے کیلئے امیدوار کاانتخاب جاری ہے اور جلد ہی امیدوار کا اعلان کردیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ماہ ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے پریس کانفرنس کے ذریعے کرناٹک میں 19حلقوں کے ایس ڈی پی آئی امیدواروں کا اعلان کردیا ہے اور ان حلقوں میں انتخابی مہم زور و شور سے جاری ہے۔ ایس ڈی پی آئی شمولیاتی، بدعنوانی سے پاک حکمرانی کی وعدہ کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست کرناٹک میں جہاں جہاں بھی ہماری پارٹی کے نمائندے بلدیاتی اداروں کیلئے منتخب ہوئے ہیں ان کی کارگردگی کو دیکھیں تو آپ جان جائیں گے۔ بدعنوانی، فرقہ پرستی، ذات پرستی اور سماجی ناہمواری آج بھی عروج پر ہے۔ آئے دن لوگ مارے جارہے ہیں۔ عوام کے ٹیکس کا پیسہ مسلسل لوٹا جارہا ہے۔

ایس ڈی پی آئی ریاستی سکریٹری اشرف ماچار نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ذات کی طاقت، پیسے کی طاقت اور جسمانی طاقت سے لوگوں کو ڈرایا جارہاہے اور انہیں پریشانی اور ذہنی اذیت دی جارہی ہے۔ عوام کو اس پریشانی سے نکال کر صاف ستھری سیاست کرنے، بابا صاحب امبیڈکر کے آئین کو صحیح معنوں میں لاگو کرنے اور سب کیلئے یکساں مواقع کے ساتھ بدعنوانی سے پاک معاشرے کی تعمیر کیلئے ہمیں عوام نواز، ایماندار اور بے لوث سوچ رکھنے والے اسمبلی اراکین کو منتخب کرنے کی ضرورت ہے۔

ایس ڈی پی آئی پارٹی گزشتہ 13سالوں سے ملک کی 20ریاستوں میں کام کررہی ہے۔ ریاست کرناٹک میں ایس ڈی پی آئی کے 300سے زیادہ منتخب نمائندے عوامی خدمت میں مصروف ہیں اور پارٹی ذات پات اور مذہب سے بالاتر غیر جانبداری سے عوامی خدمت میں مصروف ہے۔ پریس کانفرنس میں اتر کننڈا ضلعی صدر توفیق بیاری اور اتر کننڈا اسمبلی صدر ثاقب موجود رہے۔