نئی دہلی۔ (پریس ریلیز)۔سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) نے راجستھان کے بارمیر میں ایک عوامی پروگرام میں یوگا گرو بابا رام دیو کی اسلام، عیسائیت اور ان کے پیروکاروں کے خلاف توہین آمیز تبصروں کی سخت مذمت کرتے ہوئے ان کی فوری گرفتاری اور تعزیرات ہند کے ہتک عزت قوانین کے تحت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
اس ضمن میں ایس ڈی پی آئی کے قومی نائب صدر محمد شفیع نے جاری کردہ اخباری بیان میں بابا رام دیو کے ریمارکس کہ” مسلمانوں کیلئے صرف نماز پڑھنا ضروری ہے اور پانچ وقت نماز پڑھنے کے بعد جو کچھ بھی کرو سب جائز ہے، چاہے ہندو لڑکیوں کو اٹھاؤ یا جہاد کے نام پر دہشت گرد بنو”، کو غلط، توہین آمیز اور ہتک آمیز قرار دیتے ہوئے انہیں گرفتار کرنے اور سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
محمد شفیع نے اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ بابارام دیو کا یہ بیان ملک کے قانون کے خلاف ہے اور ان کی متعصبانہ ذہنیت اور اسلام، عیسائیت اور ان کے پیروکاروں سے نفرت کا عکاس ہے۔
ایس ڈی پی آئی قومی نائب صدر محمد شفیع نے مزید کہا کہ رام دیو نے جو کہا ہے وہ جھوٹ اور اسلام کو بدنام کرنے کا اشارہ ہے۔ عیسائیوں کے بارے میں ان کا کہنا کہ وہ صرف یسوع کے سامنے کھڑے ہوتے ہیں اور ان کے سارے گناہ دھل جاتے ہیں، یہ عیسائیت کے خلاف مکمل بے توقیری ہے۔
محمد شفیع نے راجستھان کی کانگریس حکومت سے مطالبہ کیا کہ رام دیو کو گرفتار کیاجائے اور ان کے غیر اخلاقی اور غیر قانونی عوامی تقریر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے جس کا مقصد مسلمانوں اور عیسائیوں کو نقصان پہنچانا ہے۔
واضح رہے کہ راجستھان کے بارمیر میں ایک عوامی پروگرام میں یوگا گرو بابا رام دیو نے اسلام، عیسائیت اور ان کے پیروکاروں کے خلاف توہین آمیز تبصرے کیے ہیں، رام دیو کے اس متنازع بیان کے بعد چوطرفہ نکتہ چینی کی جارہی ہے۔
خیال رہے کہ ملک بھر میں فرقہ پرست عناصر اور بی جے پی کے رہنماؤں کی جانب سے آئے دن اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف نفرت آمیز بیانات دیے جاتے ہیں۔