بھوپال میں قومی تحقیقاتی ایجنسی کی جانب سے کالعدم تنظیم جماعت المجاہدین بنگلہ دیش کے خلاف ڈسٹرکٹ کورٹ میں ایک اور سپلیمنٹری چارج شیٹ داخل کی گئی ہے اور چار دیگر افراد کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔
بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کی ضلع عدالت میں این آئی اے کی جانب سے کالعدم تنظیم جماعت المجاہدین بنگلہ دیش سے وابستہ افراد کے خلاف ایک اور سپلیمنٹری چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔ اس سے پہلے بھی اس معاملے میں این آئی اے کی جانب سے ایک سپلیمنٹری چارج شیٹ داخل کی گئی تھی اور اب پھر سے سیکنڈ سپلیمنٹری چارج شیٹ داخل کی گئی جس میں چار دیگر افراد کے خلاف ملک میں تشدد پھیلانے کی سازش کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ دارالحکومت بھوپال میں این آئی اے نے کچھ افراد کو گرفتار کیا تھا۔ گرفتار شدہ افراد سے پوچھ گچھ کے دوران کچھ اور لوگوں کے نام سامنے آئے تھے۔ این آئی اے نے اس معاملے میں تقریباً 10 افراد کو گرفتار کیا تھا۔ این آئی اے نے جے ایم بی معاملے میں بھوپال ڈسٹرکٹ کورٹ میں دوسری سپلیمنٹری چارج شیٹ داخل کی ہے۔
اس چارج شیٹ میں حمید اللہ شہادت حسین اور طلحہ فاروق پر ملک کے خلاف سازش رچنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ یہ لوگ ہندوستان میں تشدد پھیلانے کی سازش کر رہے تھے۔ اس معاملے میں اب تک 10 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ جن میں سے 6 افراد بھوپال کے ایش باغ تھانہ علاقے سے گرفتار کیے گئے تھے۔
ضلع عدالت میں داخل کردہ سپلیمنٹری چارج شیٹ میں کہا گیا کہ یہ لوگ پرتشدد شدت پسندانہ سرگرمیوں کو آگے بڑھانے کے ارادے سے غیر قانونی طور پر بھارت میں داخل ہوئے تھے۔ اس کے ساتھ ہی ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر بھارتی مسلمانوں کو جہاد کے لیے تیار کرنے، انھیں بنیاد پرست بنانے، اور بااثر مسلم نوجوانوں کے ذریعے بھارت میں اسلامی قانون قائم کرنے کے لیے ایک سازش رچی تھی۔
چارج شیٹ میں مزید کہا گیا کہ بھارت میں اس کے ساتھ ہی جہاد کے لیے قابل اعتراض لٹریچر فراہم کرنے کا کام بھی ان کی جانب سے کیا جا رہا تھا۔ این آئی اے نے کارروائی کرتے ہوئے دس افراد کو گرفتار کیا ہے۔ جن میں بنگلہ دیش کے 6 تارکین وطن بھی شامل ہیں۔ فی الحال اس پورے معاملے کی تحقیقات جاری ہے۔