نئی دہلی: خواتین اور بچوں کے حقوق کیلئے سرگرم سماجی خدمت گار، صحافی اور ماہر تعلیم محترمہ اسما عرشی کو اقوام متحدہ لائق برداشت ترقی اہداف کے گلوبل لیڈر شپ کنکلیو میں امریکہ کی جارج واشنگٹن یونیورسٹی فار پیس کی طرف سے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری سے نوازا گیا۔
قومی دار الحکومت کے آئی ٹی او علاقہ میں واقع آزاد بھون ہال میں آن اسکایی گلوبل یو ایس اے اور نیو جرنی کے زیر اہتمام اقوام متحدہ لائقِ برداشت تقی اہداف گلوبل لیڈرشپ کنکلیو 2023 میں خدمت ِخلق کے شعبہ میں یہ اعزازی ڈگری سری لنکا کے سنٹر فار پیس اسٹڈیز کے ایکزی کیوٹیو ڈائرکٹر اور سینیئر رسرچ سایئنٹسٹ پروفیسر ڈاکٹر ریاض سلیماں لیبی نے دیا اور خواتین و اطفال کے حقوق اور حفاظت کیلئے ان کو اور ان کے ترسٹ کی خدمات کی ستائش کی گئی۔
اسی کنکلیو میں ڈاکٹر ریاض سلیماں لیبی نے الانصار ویلفیئر ٹرسٹ کی ڈائرکٹر اسما عرشی کو سنٹر فار پیس اسٹڈیز کی طرف سے سفیر ِامن ایوارڈ سے بھی نوازا۔ دونوں اعزازات کے ساتھ سپاس نامے پیش کئے گئے۔ دن بھر کے اس کنکلیو میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے ڈاکٹر ورون گپتا ماہر تعلیم اور نیو جرنی کے چئیرمین پون کمار نے شرکت کی۔
اس کنکلیو میں ڈاکٹر ریاض سلیماں لیبی نے خطاب کرتے ہوئے ہندوستانی نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع نکالنے کیلئے ہنرمندی میں اضافہ پر مبنی تعلیم کے اثرات پر روشنی ڈالی۔ ترقی اور خوشحالی کی بنیاد اقتصادی ترقی میں تلاش کرتے ہوئے کہا کہ ہنرمند کامگار کے بغیر ترقی ترقی ممکن نہیں اس لئے پیشہ ورانہ تعلیم کو زیادہ سے زیادہ فروغ ملنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ اس صدی کی معیشت میں انسانی وسائل کی اہمیت کو بنیاد بنا کر علم معیشت کام کر رہی ہے۔کمپیوٹر پر انحصار کے ساتھ علم کی تیز رفتار توسیع سے پرانے تجارتی مسائل حل کئے جارہے ہیں جس سے ترقی یافتہ دنیا کی معیشت بھی بدل کر اس طرح دانشی سرمایہ اور ہنرمندی پر منحصر ہو رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ علم معیشت کو ٹکنالوجی کی پیش رفت، تحقیق اور اختراع سے ظاقت مل رہی ہے۔ اس پورے عمل میں ایسے کامگارون کی اشد ضرورت ہے جو ہنرمند ہوں۔ اس لئے پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیت کی ضرورت میں مسلسل اضافہ بھی لازمی ہے۔ اعلی تعلیم کے اداروں میں اس پر زیادہ توجہ دینی ہے۔
دیگر مقررین نے بھی زندگی کے ہر شعبہ میں قائدانہ رول کی طرف راغب ہونے کی ضرورت کو اجاگر کیا، نوجوان خاتون صحافی بھارتی پانڈے نینظامت کے فرائض بحسن و خوبی انجام دئے۔بیچ بیچ مین مختلف کلچرل گروپ رقص، گلوکاری،جادوگری کے مظاہرہ سے اپنے اپنے شعبہ میں نئی اور لائق تحسین کام کی جھلکیاں پیش کرتے رہے۔