ممبئی: ریاست مہاراشٹر کے دار الحکومت ممبئی کے علاقہ ناگپاڑہ کی رہنے والی ماریہ اعجاز انصاری نے بی ایچ ایم ایس کی ماسٹرز ڈگری (ایم ڈی) میں پورے مہاراشٹر میں ٹاپ پوزیشن حاصل کر کے گولڈ میڈل حاصل کیا ہے۔ ماریہ اعجاز کو ریاست میں پہلی مسلم بی ایچ ایم ایس ڈاکٹر بننے کا بھی اعزاز حاصل ہوا ہے۔
ڈاکٹر ماریہ نے جالنہ کے ‘گرو مشری ہومیو پیتھک میڈیکل کالج اور ہسپتال’ سے تعلیم حاصل کرتے ہوئے یہ نمایاں کامیابی حاصل کی ہے۔ قابل ذکر ہےکہ ڈاکٹر ماریہ پورے مہاراشٹرا میں پہلی مسلم ڈاکٹر ہیں، جنہوں نے نہ صرف (ایم ڈی ) میں گولڈ میڈل کا یہ اعزاز اپنے نام کیا بلکہ اس سے پہلے 2017 میں بھی وہ بی ایچ ایم ایس میں دو گولڈ میڈل سے نوازی جاچکی ہیں۔
ماریہ کے والد اعجاز انصاری ایک صحافی ہیں، جو گزشتہ 30 برسوں سے صحافتی میدان میں فرائض انجام دے رہے ہیں۔ بچپن سے ہی ماریہ نے اپنے ماں کے نقش قدم پر چلنے کی کوشش کی۔ دراصل ماں بھی ڈاکٹر تھیں لیکن کورونا وائرس وبائی مرض کے دوران ماریہ کی والدہ فوت ہوگئیں تھیں۔
ماریہ اعجاز کو ماں کی موت کا صدمہ ضرور تھا لیکن ماریہ نے مستقبل اور اپنے خواب کے درمیان اس گہرے صدمے کو کبھی رکاوٹ بننے نہیں دیا۔ ماریہ اپنی کامیابی کا سہرا اپنے والدین کے سر باندھتی ہیں۔ ماریہ نے کہا کہ والدہ کے نہ رہنے کی کمی ضرور محسوس ہوتی ہے لیکن انہوں نے اپنے خواب کو پورا کرنے میں کوئی کوتاہی نہیں کی۔
اُن کا کہنا ہے کہ مسلم معاشرے میں اکثر لڑکیوں کی تعلیم کو اہمیت نہیں دی جاتی لیکن ان کے ساتھ ایسا کچھ نہیں تھا۔ ان کے بہتر مستقبل کے لئے ان کے اہل خانہ قدم سے قدم ملا کر کھڑے تھے۔
ماریہ کا کہناتھا کہ مشکل حالات میں صبر و استقامت کا مظاہرہ، احتیاط اور حوصلے کے ساتھ اپنی منزل مقصود پر نظر رکھ کر اس کے حصول کا عزم اگر کسی کے پاس ہو تو کامیابی یقیناً اس کے قدم چومتی ہے اور وہ اپنی منزلِ پا ہی لیتا ہے۔
ماریہ کے والد انصاری اعجاز احمد نے مشکل حالات کا ذکر کرتےہوئے کہا کہ جب کووڈ-19 ممبئی اور ملک کے دیگر علاقوں میں پھیل رہا تھا اور اس کی دہشت اور اس کے پھیلاو سے ہر کوئی متاثر، پریشان اور خوفزدہ تھا، اس وقت بھی ماریہ کی گھریلو ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ اپنی پوری توجہ تعلیم پر مرکوز تھی۔