نئی دہلی۔ (پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) نے آر ایس ایس کے ماؤتھ پیس آرگنائزر اور پنچ جنیا کے ذریعہ کئے گئے موہن بھاگوت کے ایک انٹرویو کے جواب میں کہا ہے کہ آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت اچھی طرح جانتے ہیں کہ ہندوستان کی جدوجہد آزادی میں آر ایس ایس کا کوئی کردار نہیں ہے۔
فیضی نے کہا کہ ان کے مایوس کن بیان میں کوئی سچائی نہیں ہے کہ سنگھ نے غیر ملکی حملے اور اثر و رسوخ کے خلاف جنگ میں اپنی حمایت پیش کی ہے۔
اس ضمن میں ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں کہا ہے کہ "ہم بھاگوت کے اس بیان کی سخت مذمت کرتے ہیں جو ملک میں مذہبی تشدد کو ہوا دینے کی تجویز کرتے ہیں کیونکہ اس سے مسلمانوں کیلئے ایک پوشیدہ خطرہ ہے”۔
ایم کے فیضی نے ہندوستانی عدلیہ سے اپیل کی ہے کہ بھاگوت کی طرف سے مسلمانوں کو اپنا عقیدہ چھوڑنے کی دھمکی، اور اس کے بارے میں ان کے اشتعال انگیز اور گمراہ کن بیان کا نوٹس لے۔
فیضی نے اس بات کی طرف نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام بنیادی طور پر نسلی برتری اور کمتری پر یقین نہیں رکھتا، بلکہ یہ منو سمرتی ہی ہے جو ایسے تصورت کی تبلیغ کرتی نظر آتی ہے۔
ایس ڈی پی آئی قومی صدر نے آر ایس ایس کے سربر اہ کی ان کے نسل پرستانہ اور ملک دشمن اور آئین مخالف بیانات کی مذمت کی جس سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی میں خلل پڑنے کا اندیشہ ہے اور مختلف مذہبی برادریوں کے درمیان سماجی تعلقات کو برقرار رکھنے میں مسئلہ پیدا ہوتا ہے۔