ریاست کیرالہ کے متعدد مقامات پر پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے خلاف پھر سے تحقیقاتی ایجنسی کی جانب سے کاروائی کی گئی، پی ایف آئی کیڈرس سے تعلق رکھنے والے متعدد افراد کے کملیکس اور دفاتر پر چھاپے مارے گئے۔
ترواننت پورم: قومی تحقیقاتی ایجنسی کی جانب سے پاپولر فرنٹ آف انڈیا کیس کے سلسلے میں جمعرات کو کیرالہ کے 56 مقامات پر چھاپہ مارا گیا۔ پی ایف آئی کیڈرس سے تعلق رکھنے والے متعدد افراد کے کملیکس اور دفاتر میں ابھی بھی تلاشی جاری ہے۔
رواں سال ستمبر میں وزارت داخلہ نے پی ایف آئی کو کالعدم تنظیم قرار دیا تھا۔ جمعرات کی ابتدائی ساعتوں میں این آئی اے نے ریاستی پولیس کے ساتھ مل کر پی ایف آئی کیڈرس کے چھاپے مارے شروع ہوئے۔ ان کیڈرس پر سنجیت (کیرالہ، نومبر 2021)، وی-راملنگم (تامل ناڈو، 2019)، نندو (کیرالہ، 2021)، ابھیمنیو (کیرالہ، 2018)، بیبن (کیرالہ، 2017)، شرتھ (کامٹک، 2017)، آر۔ کمار (تمل ناڈو، 2016) سمیت کئی افراد کے قتل کا الزام ہے۔
قومی تحقیقاتی ایجنسی کی جانب سے رواں برس سے اب تک پی ایف آئی کیڈرس کے خلاف ملک بھر میں 150 سے زیادہ مقامات پر چھاپے مارے گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق این آئی اے کے ترجمان نے کہا کہ ریاست کے ملاپورم ضلع میں مشتبہ افراد کے رہائش گاہوں ودفاتر پر تلاشی لی گئی۔ اس دوران ڈیجیٹل آلات اور دستاویزات برآمد ہوئے۔ اس سے قبل 22 ستمبر کو ملک بھر میں 39 مقامات پر پی ایف آئی کے دفاتر کی تلاشی لی گئی تھی۔ اس معاملے میں اب تک 20 لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
واضح رہے کہ قومی درالحکومت دہلی کی ایک عدالت نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا سے منسلک ایک کیس کے سلسلے میں یو اے پی اے اور تعزیرات ہند کی سخت دفعات کے تحت دہلی پولیس کے ذریعہ گرفتار شدہ آٹھ افراد کو ضمانت دے دی ہے۔ دہلی پولیس نے اکتوبر کے پہلے ہفتے میں انہیں گرفتار کیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں مرکزی حکومت نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر 5 سال کی پابندی عائد کی تھی۔ اس سے قبل دہلی پولیس نے بھی 50 مقامات پر چھاپے مارے اور مرکزی ایجنسیوں کے انپٹ کے ساتھ پی ایف آئی سے منسلک 32 افراد کو گرفتار کیا۔