حیدرآباد: شہر حیدرآباد کے علاقے منگل ہاٹ سے بی جے پی رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ کو پولیس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک پر متنازع پوسٹ لکھنے پر وجہ بتاؤ نوٹس جاری کی ہے۔
فیس بک پر راجہ سنگھ کی پوسٹ کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس نے اس کے خلاف نوٹس جاری کیا ہے اور 48 گھنٹے کے اندر جواب طلب کیا ہے۔
پولیس نوٹس کے مطابق راجہ سنگھ کی متنازع پوسٹ میں لکھا تھا کہ "اکبر نے انار کلی کو دیوار میں چنوا دیا تھا کیوں کہ اُس وقت فریج نہیں تھا، برسوں بعد بھی ان کا صرف طریقہ بدلا ہے، ذہنیت نہیں”۔ اس پوسٹ کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس نے انہیں نوٹس بھیجا ہے۔
راجہ سنگھ کے خلاف لگائے گئے پریوینٹیو ڈیٹینشن (پی ڈی) ایکٹ کو منسوخ کرتے ہوئے تلنگانہ ہائی کورٹ نے 10 نومبر کو راجہ سنگھ کو چند شرائط پر ضمانت دی تھی جس میں نفرت انگیز تقریر، سوشل میڈیا پر مذہب مخالف پوسٹ اور پریس میٹنگ وغیرہ پر پابندی شامل تھی۔
راجہ سنگھ کو 23 اگست کو پیغمبر اسلامﷺ کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور شہر میں بڑے پیمانے پر احتجاج شروع ہونے کے بعد ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں ان کے خلاف مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ تاہم اسی دن انہیں ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔ لیکن 25 اگست کو انہیں پی ڈی ایکٹ کے تحت دوبارہ گرفتار کر لیا گیا تھا۔
منگل ہاٹ پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر این روی نے کہا کہ ہائی کورٹ کی ہدایات کے مطابق راجہ سنگھ پر کسی بھی قسم کے پیغام کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارم استعمال کرنے پر پابندی عائد کی گئی ہے، ہم نے ان کی ایک حالیہ پوسٹ دیکھی ہے جو عدالت کے حکم کی خلاف ورزی ہے اسی بناء پر انہیں نوٹس جاری کی گئی ہے۔