آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی اصلاح معاشرہ کمیٹی کی جانب سے المعھد العالی الاسلامی حیدرآباد میں ممتاز عالم دین حضرت مولانا شاہ محمد جمال الرحمن صاحب مفتاحی و مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کی صدارت میں ‘مسنون نکاح تحریک’ کے عنوان سے ایک مشاورتی اجلاس منعقد کیا گیا۔
اس موقع پر مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ مشاورتی اجلاس کے انعقاد کا مقصد دونوں تلگو ریاستوں میں اصلاح معاشرہ و سماج سدھار کے لیے بڑے پیمانہ پر مہم چلانا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس مہم کا مقصد خواتین کو ظلم سے محفوظ رکھنا اور جن لڑکیوں کی غربت کی وجہ شادی نہیں ہو پارہی ہیں ان کی شادی کا انتظام کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس مہم کے تحت دونوں ریاستوں میں ایسی شادیوں کا بائیکاٹ بھی کیا جائے گا جن میں غیرشرعی عمل و بیجا اسراف اور فضول خرچی ہو۔
صدر صفا بیت المال مولانا غیاث الدین رحمانی نے کہا کہ دونوں ریاستوں میں مسنون نکاح تحریک زور و شور سے جاری ہے۔ انہوں نے شادی بیاہ کے موقع پر کی جارہی فضول خرچی اور غیرشرعی عمل پر افسوس کا اظہار کیا۔
اجلاس میں مولانا مفتی صادق محی الدین، مولانا غیاث احمد رشادی صدر صفا بیت المال کے علاوہ آندھراپردیش و تلنگانہ کے معزز علمائے کرام نے شرکت کی۔
واضح رہے کہ شہر حیدرآباد کی شادیوں میں جہیز کے نام پر لین دین عروج پر ہے، شادیوں میں لاکھوں روپیے خرچ کیے جاتے ہیں، اگر صرف شادیوں میں کھانے کی بات کی جائے تو کھانے پر لاکھوں روپے اڑا دیے جاتے ہیں جن سے کئی غریب لڑکیوں کی شادی ہوسکتی ہے۔
حیدرآباد میں کئی فلاحی تنظیموں کی جانب سے شادیوں میں بے جا اخراجات کے خلاف مہم جاری ہے اس کے علاوہ کئی فلاحی تنظیمیں اجتماعی شادیوں کا بھی نظم کرتی ہیں۔