قطر میں فیفا ورلڈ کپ شروع سے ہی سرخیوں میں ہے یہ وہ واحد ورلڈ کپ ہے جس کا افتتاح قرآن مجید کی تلاوت سے ہوا اس ورلڈ کپ کے دوران کسی بھی اسلام مخالف عمل کی اجازت نہیں۔
قطر فیفا ورلڈ کے دوران جہاں کئی حیران کن واقعات دیکھنے میں آئے وہیں اس دوران صہیونی میڈیا کی جانب سے قطر میں ورلڈ کپ مقابلوں کی کوریج کے لیے شرکت کی خبریں اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہیں جو صہیونیوں اور عرب ممالک کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے عمل کی عملی ناکامی کو ظاہر کرتی ہیں۔
يبدو أن مونديال قطر تحول لاستفتاء شعبي يرفض التطبيع الذي تمارسه الحكومات.. الصحفي من دولة الاحتلال الاسرائيلي زار شكنيك ينشر ردود فعل الجماهير عند معرفة وجودهم في المكان، "إسرائيل” منبوذة وستعود الطواقم الصحفية الاسرائيلية بقناعة أنهم مكروهون بين العرب.
— مُنى حوّا • Muna Hawwa (@MunaHawwa) November 26, 2022
فلسطین سے تھوڑے فاصلے پر قطر کے شہر دوحہ میں فیفا 2022 ورلڈ کپ کے دوران ایسے واقعات رونما ہو رہے ہیں جس نے اسرائیلیوں کو سخت مایوس کیا ہے اور ان کے لئے رسوائی کا باعث بنا۔
"ليس مُرحبًا بك هنا”.. مشجع سعودي يرفض الحديث مع مراسل إسرائيلي pic.twitter.com/89YpAGbJO4
— الجزيرة مباشر (@ajmubasher) November 26, 2022
ان بین الاقوامی مقابلوں کے دوران دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے ورلڈ کپ کے شائقین صہیونی میڈیا کو انٹرویو دینے سے انکار کررہے ہیں اور غاصب اسرائیلی حکومت کے میڈیا نمائندے کسی کا بھی مکمل انٹرویو لینے میں ناکام رہے۔
مختلف ممالک کے شائقین نے فلسطینی پرچم اور بینر اٹھا کر بھی صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی مخالفت کا اظہار کیا۔ اس دوران کئی شائقین اسٹیڈیم اور باہر فلسطینی پرچم تھامے ہوئے نظر آئے جبکہ بعض افراد فلسطینی کفایہ میں نظر آئے ہیں۔
یہاں آپ ایرانی شائقین کی فلسطینی قوم کی حمایت میں دوسرے مداحوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کی تصاویر دیکھ سکتے ہیں۔ ایرانی شائقین نے صہیونی رپورٹر کا استقبال مردہ باد اسرائیل کے نعروں سے کیا اور فلسطینی سرزمین کے غاصبوں سے اپنی نفرت کا برملا اور کھلے انداز میں اظہار کیا۔
غاصب اسرائیلی حکومت کے ایک چینل 12 نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا کہ تیونس والوں کے لیے فلسطین عالمی کپ میں ہر چیز سے زیادہ اہم ہے۔
چینل کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ بہت سے تیونسی شائقین فلسطینی قوم کی حمایت میں مظاہروں میں شریک ہوتے ہیں اور ان مقابلوں کے دوران فلسطینی قوم کی حمایت کے پیغامات دیتے ہیں اور اسٹیڈیم میں فلسطین کی آزادی کے نعروں والے پلے کارڈز لاتے ہیں۔
اسرائیلی اخبار ہاآرٹیز کی ایک رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ آج کل قطر کی گلیوں میں "فلسطین کو آزاد ہونا چاہیے” کے نعرے سنائی دیتے ہیں اور فلسطینی جھنڈے دکھائی دیتے ہیں۔ ورلڈ کپ کے دوران قطر اور دیگر ممالک کے عوام اسرائیلی میڈیا اہکاروں کو برا بھلا کہتے ہیں۔