دنیا بھر میں عالمی سطح پر مختلف کھیلوں کا انعقاد ہوتا ہے اور ان کھیلوں اور کھلاڑیوں کے لاکھوں شائقین ہوتے ہیں جن میں سب سے زیادہ شائقین کرکٹ اور فٹ بال کے ہوتے ہیں۔ بعض شائقین کی اپنے پسندیدہ کھلاڑیوں سے محبت بے پناہ اور جنونی ہوتی ہے، ریاست کیرالہ میں ایک مسلم تنظیم نے فٹ بال کھلاڑیوں سے جنونی محبت کو اسلام مخالف قرار دیا ہے۔
ترواننت پورم: کیرالہ کی ایک بااثر سنی تنظیم کے ایک عالم دین نے کہا ہے کہ ورلڈ کپ میں حصہ لینے والی ٹیموں کی حمایت میں اسٹار کھلاڑیوں کے بڑے کٹ آؤٹ لگانا اور فٹبال کھلاڑیوں سے جنونی محبت ظاہر کرنا اسلام مخالف عمل ہے۔
سمستھا کیرالہ جمعیت العلماء کے تحت قطبہ سمیتی کے جنرل سکریٹری ناصر فیضی کوداتھائی نے ارجنٹائن کے لیونل میسی، پرتگال کے کرسٹیانو رونالڈو اور نیمار جونیئر جیسے فٹبال اسٹارز کے بڑے کٹ آؤٹس لگانے کو غلط قرار دینے سے فٹ بال شائقین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ عالم دین نے مزید کہا کہ کیرالہ میں پرتگالی پرچم لہرانا بھی غلط ہے کیونکہ اس نے کئی ممالک پر جبرا حکومت کی تھی۔
عالم دین نے نے کہا کہ قطر میں جاری فٹ بال ورلڈ کپ کی وجہ سے طلباء میں پڑھائی میں عدم دلچسپی پیدا ہورہی ہے جو طلبہ کی تعلیم کے لئے نقصان دہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی شہریوں کے لیے قومی پرچم کے بجائے دوسرے ممالک کے جھنڈوں کا احترام کرنا اور لہرانا درست نہیں ہے۔
عالم دین نے مزید کہا کہ کھیل کو کھلاڑی کے جذبے سے دیکھنا چاہیے، فٹ بال کو محض ایک ایسے کھیل کے طور پر فروغ دینا چاہیے جو جسمانی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بجائے اب فٹبال بخار بن چکا ہے اور شائقین فٹبال کے اسٹار کھلاڑیوں کی پوجا کرنے میں مصروف ہیں۔
واضح رہے کہ کیرالہ فٹ بال کے شائقین کے لئے مشہور ہے۔ اس بار بھی فٹبال ورلڈ کپ شروع ہوتے ہی ریاست بھر میں میسی، نیمار جونیئر اور رونالڈو سمیت فٹبال اسٹارز کے دیوہیکل کٹ آؤٹ لگائے گئے ہیں۔ اسی دوران کچھ شائقین نے ریلی نکالی اور اپنی اپنی ٹیموں کے جھنڈے لہرا کر اپنی حمایت کا اظہار کیا۔ یہاں لوگ برازیل اور ارجنٹائن کے شائقین کی طرح جوش و خروش سے فٹبال ورلڈ کپ دیکھتے ہیں۔