رام پور: سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان کی مشکلات میں مسلسل اضافہ ہی ہوتا جا رہا ہے۔ حال ہی میں نفرت انگیز تقریر مقدمے میں سزا یافتہ سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان کا نام رام پور کی ووٹر لسٹ سے نکال دیا گیا ہے۔
اعظم خان کو کچھ ماہ قبل جیل میں طویل عرصہ گزارنے کے بعد رہا کیا گیا تھا۔ان کے خلاف ایک مقدمہ ختم ہونے سے پہلے دوسرا شروع ہوجاتا ہے۔
قبل ازیں سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان کی نفرت انگیز تقریر کرنے پر تین سال کی سزا کی وجہ سے اسمبلی کی رکنیت منسوخ کردی گئی تھی۔ اب الیکشن کمیشن نے ان سے حق رائے دہی بھی چھین لیا ہے اور ان کا نام ووٹر لسٹ سے نکالنے کے احکامات دیے گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے یہ کارروائی عوامی نمائندگی ایکٹ کی دفعہ 16 کے تحت کی ہے۔
رام پور صدر سیٹ کے ضمنی انتخاب میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے امیدوار آکاش سکسینہ نے عوامی نمائندگی ایکٹ کی مختلف دفعات کا حوالہ دیتے ہوئے اعظم کے ووٹنگ کے حقوق کو چھیننے کے لیے الیکشن کمیشن کو خط لکھا تھا۔
اعظم خان کو نفرت انگیز تقریر کرنے کے معاملے میں 27 اکتوبر کو رام پور کی ایم پی-ایم ایل اے عدالت نے انہیں تین سال کی سزا سنائی تھی۔ جس کے بعد ان کی اسمبلی رکنیت منسوخ کر دی گئی تھی۔
واضح رہے کہ اترپردیش میں جب سے بی جے پی حکومت آئی ہے تب سے ان کے خلاف کوئی نہ کوئی مقدمہ کے سلسلے کاروائی چلتے ہی رہتی ہے۔ ذرائع کے مطابق اب تک اعظم خان کے خلاف 80 سے زائد مقدمات درج کیے گئے۔