نئی دہلی: حج کمیٹی آف انڈیا کی حج کانفرنس 2023 میں حج کو آسان اور کم خرچ بنانے کی کوشش کے ساتھ اب حکومت ہند نے عازمین کے لیے مزید سہولیات فراہم کرانے کا بیڑا اٹھایا ہے۔
مرکزی اقلیتی امور کی وزیر اسمرتی ایرانی کی صدارت میں منعقدہ اس میٹنگ میں حج کو ہموار، خوشگوار اور کم خرچ بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
حج کانفرنس میں ریاستی حج کمیٹی کے چیئرمین اور سی ای اوز، حج کمیٹی آف انڈیا کے سینئر افسران، اقلیتی امور کی وزارت کے حکام، وزارت خارجہ کے حکام، سعودی عرب میں ہندوستان کے سفیر اور قونصل خانوں نے شرکت کی۔
مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے کہا کہ حج کے سفر کو عازمین حج کی سہولت کے مطابق بنانے ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حج کے سفر کو سستا، آسان اور پرلطف بنانے کی ضرورت ہے، حج کی ادائیگی پر فی حاجی 4 لاکھ روپے خرچ آتا ہے، اسے کم از کم 3 لاکھ روپے تک لائے جانے کی ضرورت ہے۔
اطلاعات کے مطابق اسمرتی ایرانی بگیج سے متعلق کی گئی بدعنوانی کی تفتیش بھی کرانا چاہتی ہیں۔ انہوں نے اس معاملے کی انکوائری کرنے کی بات بھی کی ہے۔ اس کے علاوہ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ اب بگیج کمیٹی نہیں دے گی، حاجی خود لے کر آئیں گے کمیٹی کوئی رقم نہیں لے گی۔
اس کانفرنس کے بعد کمیٹی کے اراکین نے بتایا کہ اب ایسے سامان کے پیسے نہیں لیے جائیں گے جو حاجیوں کو سامان کے وضع کرنا پڑتے تھے اس سے حج ایک لاکھ روپے سستا ہو جائے گا۔
واضح رہے کہ عازمین حج کو اس وقت تقریباً چار لاکھ روپے ادا کرنے پڑتے ہیں اس بارے میں پہلے بھی سوالات اٹھائے گئے تھے لیکن اب امید کی جارہی ہے کہ اگر بگیجز اور دیگر معاملات کی انکوائری ہوئی تو کچھ چیزیں سامنے آئیں گی اور حاجیوں کو راحت ملے گی۔