gusl on wheels
تلنگانہ

صفا بیت المال کی جانب سے آخری سفر مغلسہ وین کا آغاز

حیدرآباد۔ شہر حیدرآباد میں صفا بیت المال کی جانب سے دوسری مرتبہ آخری سفر مغسلہ ایمبولنس خدمات کا خواتین کے لئے آغاز کیا گیا۔

اس مغلسہ وین کا مقصد شہر کے گنجان آبادی بالخصوص فلائیٹ میں رہنے والے افراد جہاں میت کو غسل دینے اور کفنانے کی مشکلات پیش آتی ہے ان کو یہ سہولت فراہم کرنا ہے۔

اس وین میں غسل تکفین اور قبرستان تک میت کو لے جانے کے لئے نشستوں کی فراہمی ، مستحق ضرورت مند افراد کے لئے مفت خدمات، صاحب استطاعت افراد کے لئے معاوضہ کے ساتھ خدمات، مرد حضرات و خواتین کی تجربہ کار ٹیم ہمہ تن خدمت کےلئے تیار، غسل سے تین گھنٹہ پہلے بکنگ کروائیں۔ یہ سب سہولیات اس وین میں رکھی گئی ہے۔

صفا بیت المال کی جانب سے دو سال پہلے بڑی مغلسہ وین کا آغاز کیا گیا تھا تاہم یہ چھوٹی وین تنگ محلہ جات اور دیگر تنگ جگہوں میں بھی بآسانی جاسکے گی۔

صفا بیت المال کے ایک ذمہ دار نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ صفا بیت المال کا کام روز روشن کی طرح عیاں ہے، اس کار خیر میں مال لگانا دونوں جہاں بالخصوص آخرت میں جہاں نفسا نفسی کا عالم ہوگا، فلاحی کاموں میں خرچ کیاگیا مال وہاں کام آئے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ مغلسہ وین اہل خیر حضرات کے تعاون سے بنائی گئی، انہوں نے اہل خیر حضرات سے اپیل کی ہے کہ وہ اس کار خیر میں اپنا مال خرچ کریں تاکہ انہیں آخرت میں اجر عظیم کا باعث بنے۔

واضح رہے کہ خدمتِ خلق کے عظیم جذبے کو انجام دینے کے لئے 2006ء میں شہر حیدرآباد میں حضرت مولانا غیاث احمد رشادی صاحب نے چند علماء کرام کو لے کر صفا بیت المال کا آغاز کیا تھا۔ خود غرضی اور مفاد پرستی کے تاریک دور میں صفابیت المال بلاشبہ امید کی ایک نئی کرن بن کر جلوہ گر ہوا، اور دیکھتے ہی دیکھتے مختصر عرصہ میں اپنی بے مثال اور بے لوث خدمات سے نہ صرف ریاست آندھرا پردیش بلکہ ملک کے طول و عرض میں اپنی ایک پہچان بنا لیا، اور خدا جانے کتنے مجبوروں، بیواؤں، یتیموں، ناداروں، کس مپرسوں، غریبوں اور ستم رسیدوں کے لئے ایک سہارا اور آسرا بن گیا۔

صفا بیت المال کی جانب سے نہ صرف حیدرآباد بلکہ دونوں تلگو ریاستوں تلنگانہ اور آندھرا پردیش اور ملک کے دیگر ریاستوں میں بھی بے شمار فلاحی کاموں کو انجام دیا گیا اور ہنوز یہ سلسلہ جاری ہے۔