نفرت انگیز تقریر کے معاملے میں رامپور کی ایک ضلع عدالت نے سماج وادی پارٹی رہنما اعظم خان کی ضمانت منظور کرلی ہے۔ نفرت انگیز تقریر معاملے میں اعظم کو 3سال کی سزا ہوئی ہے۔
دفاعی وکیل ونود شرما نے بتایا کہ اعظم خان نے نچلی عدالت کے فیصلے کو ڈسٹرکٹ کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ اور ڈسٹرکٹ جج انچل سچدیو نے انہیں عبوری ضمانت دے دی۔ سماعت کے دوران اعظم خان کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ عدالت نے سماعت کی اگلی تاریخ 16 نومبر طے کی ہے۔
گذشتہ 27 اکتوبر کو رامپور کی ایک ایم پی۔ ایم ایل اے کورٹ نے وزیر اعظم نریندر مودی اور اس وقت کے رامپور کے ڈی ایم کے خلاف نفرت انگیز بیان دینے کے الزام میں انہیں خاطی قرار دیتے ہوئے 3سال کی جیل اور 8 ہزار روپئے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔
ایم پی ایم ایل اے کورٹ کی اے سی جے ایم (اول)نشانت مین نے بعد میں اعظم کو ضمانت دیتے ہوئے اوپر کی عدالت میں اپیل کرنے کے لے ایک ہفتے کی مہلت دی تھی۔
لوک سبھا انتخابات ۔2019 کی ایک ریلی میں اعظم خان پر وزیر اعظم مودی اور اس وقت کے ڈی ایم کے خلاف نفرت انگیز بیان دینے کا الزام ہے۔زرعی فروغ افسر انل کمار چوہان نے اعظم کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ اس معاملے میں سزا یافتہ ہونے کے بعد اعظم کی یوپی اسمبلی سے رکنیت منسوخ کردی گئی ہے۔
واضح رہے کہ اترپردیش میں جب سے بی جے پی کی یوگی حکومت آئی ہے اعظم خان کے خلاف مختلف الزامات کے تحت مقدمات دائر کیے گئے ہیں اور ان کے خلاف کارروائی کی گئی تھی۔ اس سے پہلے وہ تقریبا دو سال تک جیل میں بند رہے۔