لکھنو: اتر پردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ لکھنؤ کے چیئرمین ڈاکٹر جاوید نے محکمہ تعلیم کی جانب سے مدارس کے معاملے میں داخل اندازی پر سخت اعتراض کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم جب مدارس کے معاملے میں مداخلت کر رہا ہے تو مدرسہ تعلیمی بورڈ کی کیا ضرورت ہے۔
ڈاکٹر جاوید نے کہا کہ قانونی طور پر عربی، فارسی مدارس کی یا دیگر کارروائی مدرسہ بورڈ یا اس کے چیئرمین یا رجسٹرار یا افسر کے ذریعہ کبھی بھی مدارس کی جانچ کی جاسکے گی۔
واضح رہے کہ ریاست کے متعدد اضلاع سے شکایات موصول ہو رہیں تھیں کہ مدارس میں محکمہ تعلیم کے افسران کے ذریعہ جانچ کی کارروائی کی جا رہی ہے۔ اس طرح کی دیگر کارروائی کی بھی بات سامنے آئی تھی جس کے بعد مدرسہ بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر افتخار احمد جاوید نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ سراسر غیر قانونی ہے۔
خیال رہے کہ اترپردیش میں حکومت کی جانب سے غیر منظور شدہ مدارس اسلامیہ کا سروے کرایا گیا جو تقریبا 15 نکات پر مشتمل تھا۔ اس سروے پر سیاسی و سماجی رہنماؤں نے شدید رد عمل کا اظہار کیا تھا۔