جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں پولیس نے ایک خاتون کے قتل کے معاملے میں ایک انتہائی حیران خلاصہ کیا ہے جس میں اس خاتون کو بیٹے کے ہی ہاتھوں قتل کا انکشاف کیا گیا یہ واقعہ انسانیت بالخصوص امت مسلمہ کے لئے شرمسار کردینے والا ہے۔
اننت ناگ: جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے کِہری بل میں پولیس نے ایک مقامی خاتون کے قتل کے الزام میں اس کے بیٹے اور بیٹے کے دوست کو گرفتار کیا ہے۔ اس گھناؤنی حرکت کے بعد بیٹے نے بڑی مہارت سے اپنے والد اور دادا سمیت کئی قریبی رشتہ داروں کو پھنسانے کی کوشش کی تھی۔
45 سالہ رضیہ اختر کے بارے میں بتایا گیا کہ وہ مکان کی چھت سے گر کر ہلاک ہوئی۔ شاید یہ مفروضہ چل بھی جاتا لیکن رضیہ کے بیٹے نے الزام عائد کیا کہ اسے قتل کیا گیا ہے اور الزام اپنے والد اور قریبی رشتہ داروں پر عائد کردیا۔
اصل میں رضیہ طلاق یافتہ تھیں اور ان کے شوہر نے حال ہی میں دوسری شادی کی ہے۔ اس سلسلہ میں ایک معاملہ درج کرایا گیا تھا اور اس کی باریک بینی سے تفتیش شروع کی گئی۔
تحقیقات کے دوران پتہ چلا کہ خاتون کی موت چھت سے گرنے سے نہیں ہوئی ہے بلکہ اس کے بیٹے نے ہی اپنے ایک دوست کی مدد سے قتل کی واردات کو انجام دیا ہے۔ پولیس کے مطابق متوفی خاتون کے بیٹے عاقب منظور خان نے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ اس نے اپنے دوست عابد حسین گنائی کی مدد سے گھر کے کچن میں اپنی ماں سے پیسے چھیننے کی کوشش کی۔ اس دوران اس نے اپنی ماں کو مارا پیٹا اور بعد میں پتھر سے سر پر حملہ کر کے انہیں شدید طور سے زخمی کر دیا، جس کی وجہ سے ماں نے زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ دیا۔
ملزم نے مزید بتایا کہ ‘قتل کو حادثے کا رنگ دینے کے لئے اس نے اپنے دوست کے ساتھ مل کر ماں کی لاش کو گھر کے باہر لا کر رکھا جب کہ ان کی چپل کو مکان کی چھت پر رکھ دیا تاکہ ایسا لگے کی اس کی موت چھت سے گرنے کی وجہ سے ہوئی ہے۔
پولیس نے واردات کی جگہ سے ثبوت بھی اکھٹا کئے اور جرم میں استعمال ہونے والا آلہ بھی برآمد کیا گیا ہے۔ پولیس کی جانب سے مزید تفتیش جاری ہے اور دونوں ملزمین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس قتل کے بارے میں پولیس کی تحقیقات ابھی جاری ہے۔
بیٹے نے کس ذہنی حالت میں یہ واردات انجام دی اس کا انکشاف کیا جائے گا لیکن یہ واقعہ انسانیت بالخصوص امت مسلمہ کو شرمسار کردینے والا باعث تشویش ہے اور یہ واقعہ بتاتا ہے کہ انسانیت کس مرحلے پر پہنچ چکی ہے۔