سماج وادی پارٹی کے سینیئر رہنما اعظم خان کو نفرت انگیز تقریر معاملے میں رامپور کی ایک عدالت کی جانب سے تین سال کی سزا سنائی گئی ہے۔
رام پور کی ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی اعظم خان کو اشتعال انگیز تقریر معاملے میں قصوروار ٹھہراتے ہوئے 3 سال کی سزا سنائی ہے۔ اعظم خان پر وزیر اعظم مودی، وزیر اعلیٰ یوگی اور اس وقت کے ڈی ایم کو نازیبا تبصرہ کرنے کا الزام تھا، جس کے لیے اعظم خان کو سزا سنائی گئی۔
پولیس نے اعظم خان پر تین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ جس میں زیادہ سے زیادہ تین کی سال سزا ہے، اگر انہیں دو سال سے ایک دن زیادہ کی بھی سزا ہوئی تو ان کی اسمبلی سے رکنیت منسوخ ہو سکتی ہے۔ ایسے میں سماج وادی پارٹی کے لیے بحرانی کیفیت پیدا ہو سکتی ہے۔
اعظم خان سماج وادی پارٹی کے بانی افراد میں سے ایک ہیں اور پارٹی کے لیے ایک بڑا مسلم چہرہ ہیں۔ اگر عدالت انہیں جیل بھیجتی ہے تو بلدیاتی انتخابات سے قبل جو پیغام عوام کے سامنے جائے گا۔ وہ پارٹی پر منفی اثرات مرتب کرے گا۔
واضح رہے کہ 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران رام پور کی میلک اسمبلی سیٹ پر انتخابی تقریر کے دوران اعظم خان نے قابل اعتراض باتیں کہی تھیں۔ انہوں نے اس وقت کے ڈی ایم، سی ایم یوگی اور پی ایم مودی کے بارے میں قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔ وہیں بی جے پی لیڈر آکاش سکسینہ نے پولیس سے اس کی شکایت کی تھی۔ جمعرات 27 اکتوبر کو عدالت نے اسی معاملے میں سماعت کے بعد اعظم خان کو مجرم قرار دیا۔