آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا کہ بعض حلقوں سے غلط فہمی پیدا کی جارہی ہے کہ بورڈ نے شعبۂ خواتین(ویمنس ونگ) کو ختم کردیا ہے، یہ بات بالکل بے بنیاد اور غلط ہے-
حقیقت یہ ہے کہ خواتین ارکان کو بورڈ کے مختلف شعبوں میں شامل کرکے ان کی نمائندگی کو بڑھایا گیا ہے، البتہ شعبۂ خواتین کے نئے قواعد و ضوابط بنائے جارہے ہیں، اس لئے عارضی طور پر اس عنوان سے سرگرمیوں کو موقوف رکھا گیا ہے، بہت جلد اس شعبہ کی سرگرمیاں شروع ہوجائیں گی۔
مولانا رحمانی نے کہا کہ آج بورڈ کے سکریٹریز اور بعض ارکان اس موضوع پر تبادلہ خیال کے لئے بیٹھے، جس میں ڈاکٹر اسماء مہ زہرا (حیدرآباد) اور محترمہ عطیہ صدیقہ (دہلی) بھی شامل ہوئیں، سبھی حضرات کا متفقہ موقف تھا کہ شعبۂ خواتین (ویمنس ونگ) ایک اہم شعبہ ہے۔ جن لوگوں نے شعبۂ خواتین کو ختم کردیئے جانے کی بات کہی ہے وہ درست نہیں ہے اور غلط فہمی پر مبنی ہے، آپ نے کہا کہ بورڈ میں تمام ملی جماعتیں شامل ہیں اور اتحاد ہی اس کی طاقت ہے۔
بورڈ کی ذیلی کمیٹیوں میں بھی صلاحیت کے اعتبار سے مختلف تنظیموں کے نمائندے شامل کئے جاتے ہیں، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ یہ نمائندے اپنے طور پر کوئی فیصلہ کرتے ہیں، بورڈ میں مختلف قابل غور امور پر کمیٹیاں بنائی جاتی ہیں-
اجتماعی غور وفکر کے بعد فیصلے لئے جاتے ہیں اور صدر بورڈ کے حکم سے جنرل سکریٹری اس کا اعلان کرتا ہے، بورڈ نے پریس اور میڈیا سے اپیل کی ہے کہ وہ بورڈ سے متعلق غیرمصدقہ باتوں کو نشر کرنے سے بچیں اور جہاں ضرورت ہو بورڈ کے دفتر سے معلومات حاصل کرلیں۔