حیدرآباد: حیدرآباد شہر میں بھینسوں کے روایتی فیسٹیول ’سدر‘ کے لئے زور و شور سے تیاری جاری ہے۔ یہ فیسٹیول ہر سال دیوالی کے دوسرے دن یادو طبقہ کی جانب سے دھوم دھام سے منایا جاتا ہے۔ اس فیسٹیول کے موقع پر تمام بھینسوں کو پینٹس، زیورات اور پھولوں اور دیگر سجاوٹی چیزوں سے سجایا جاتا ہے۔
ان بھینسوں کو بعد ازاں سڑکوں پر گھمایا جاتا ہے اور تین ماربیٹس پر ان کو رقص کروایا جاتا ہے۔ اس موقع پر یہ بھینسیں اسٹنٹس کرتی ہیں اور ان کو دو پیروں پر ٹہرایا جاتا ہے۔
اکھل بھارتیہ مہا سبھا یادو کے اسٹیٹ جنرل سکریٹری اٹلالی بابو یادو نے سدر فیسٹیول کی مبارک باد دی۔ اسی دوران انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیسٹیول تلنگانہ بھر میں دیوالی کے موقع پر منایا جاتا ہے۔ ا
انہوں نے کہا کہ 15 سال پہلے یوراج بل کو تلنگانہ میں متعارف کروایا گیا جس کے بعد یوراج بل کے مظاہرے کو دیکھنے کے لئے لوگوں میں کافی جوش وخروش پایا جاتا ہے۔ اس بل کو فیسٹیول سے پہلے ہر اعتبار سے تیار کیا جاتا ہے اس کو مختلف قسم کے ڈرائی فروٹ وغیرہ کھلایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگان کے علاوہ کسی اور مقام پر یہ فیسٹیول نہیں منایا جاتا ہے۔
یادو طبقہ کی طاقت کے مظاہرہ کے لئے 1946 میں آنجہانی ایس این چودھری ملیا یادو کی جانب سے اس فیسٹیول کا آغاز کیا گیا تھا جس کے بعد ان کے بیٹوں نے اس روایت کو جاری رکھا۔ اس فیسٹیول کے موقع پر یادو طبقہ کے سربراہ کی جانب سے پریڈ میں حصہ لینے کے لئے طاقتور بھینسے کا انتخاب کیا جاتا ہے۔
فیسٹول میں بہترین سجاوت والی بھینس یا بھینسے کو انعام دیا جاتا ہے۔ جب کسی بھی خاندان کے بھیسے یا بھینس کو انعام دیا جاتا ہے تو یہ اس خاندان کے لئے ایک بڑا اعزاز سمجھا جاتا ہے۔ اس موقع پر اس طبقہ کی جانب سے روایتی رقص کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے۔ اس سال یہ فیسٹیول حیدرآباد میں 29 اکتوبر کو منایا جائے گا۔