جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے سینئر کانگریس لیڈر اور سابق مرکزی وزیر محسنہ قدوائی کی سوانح حیات ”ہندوستانی سیاست میں میری زندگی“ کی رسم اجرائی کی منعقدہ تقریب میں شرکت کی۔
اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فاروق عبد اللہ نے کہا ہے کہ ملک ایک مشکل وقت سے گزر رہا ہے جہاں فرقہ پرست طاقتیں بہت زیادہ سرگرم ہیں جو ملک کے اتحاد و سالمیت کے لئے سنگین خطرہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک طبقے کو دوسرے کے خلاف کھڑا کرنے اور مذہبی منافرت پھیلانے کے اس رجحان کا سب کو متحد ہوکر مقابلہ کرنا ہوگا۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے زور دیا کہ موجودہ حالات میں کانگریس کو تاریخی کردار ادا کرنا ہے۔ کانگریس کو اپنی صفوں کو مضبوط کرنے اور متحدہ ہونے پر زور دیتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے صدر نے کہاکہ ملک کو تقیم کرنے والی طاقتوں سے نجات دلانے کے لئے کوئی بھی پہل کانگریس کے بغیر کامیاب نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ جس طرح سے لوگوں میں نفرتیں پھیلائی جارہی ہیں وہ ملک سالمیت، آزادی اور سیکولر کردار کیلئے باعث خطرہ ہے اور ایسے میں تمام صحیح سوچ رکھنے والے شہریوں کو اپنا کردار کرنا ہے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں سپریم کورٹ نے ملک میں نفرت انگیز تقاریر کے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم مذہب کے نام پر کہاں پہنچ گئے ہیں، اس کے طرح نفرت انگیز بیانات اس ملک کے لئے جو جمہوری اور مذہب سے پاک ہے، پریشان کن ہیں۔ سپریم کورٹ نے سبھی افسران کو نفرت انگیز تقاریر کرنے والے افراد کے خلاف سخت اور فوری کاروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔
ملک میں ان نفرت انگیز ماحول پر نہ صرف ملک کے دانشور طبقہ نے تشویش کا اظہار کیا بلکہ امریکی انسانی حقوق کی کئی تنظیموں نے شدید تشویش کا اظہار کیا تھا۔ امریکہ میں ایک پروگرام کے دوران مرکزی وزیر خارجہ ایس جئے شنکر کو ملک کی گودی میڈیا کے ذریعہ چلائے جانے والے نفرت پر مبنی پروگرامس پر کئی طرح کے سوالات کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کے بعد حکومت نے ان میڈیا اداروں کو ایک گائیڈ لائن بھی جاری کی تھی۔