کرناٹک سمیت ملک کے دیگر ریاستوں میں لاؤڈ اسپیکر پر اذان کا معاملہ فرقہ پرست عناصر کی جانب سے اٹھایا جاتا ہے اور لاؤڈ اسپیکر پر اذان پر پابندی کا مطالبہ کیا جاتا رہا ہے۔
بنگلورو: کرناٹک کی بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت نے ریاست کی 10ہزار سے زیادہ مساجد کو اذان کے لیے لاؤڈ اسپیکر استعمال کرنے کا لائسنس دیا ہے۔
سرکاری ذرائع نے ہفتہ کو بتایا کہ لاؤڈ اسپیکر کنٹرول رولز کے تحت مساجد اور دیگر مذہبی مقامات پر لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کی درخواستوں کا جائزہ لینے کے بعد محکمہ داخلہ نے لائسنس جاری کیے ہیں۔
مساجد سمیت تمام مذہبی مقامات کو کل 17850 لائسنس دیے گئے ہیں۔ لائسنس کی مدت دو سال ہوگی اور اس کے لیے 450 روپے فیس ادا کرنا ہوگی۔
قابل ذکر ہے کہ کچھ ہندو کارکنوں نے ریاستی حکومت سے سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق رات 10 بجے سے صبح 6 بجے کے درمیان مساجد میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے کئی مندروں میں ہنومان چالیسہ پڑھنے کا انعقاد کرکے اذان کی مخالفت کی تھی۔
واضح رہے کہ کرناٹک سمیت ملک کے دیگر ریاستوں میں لاؤڈ اسپیکر پر اذان کا معاملہ فرقہ پرست عناصر کی جانب سے اٹھایا جاتا ہے اور لاؤڈ اسپیکر پر اذان پر پابندی کا مطالبہ کیا جاتا رہا ہے۔ مہاراشٹر میں نونرمان سینا کی جانب سے تو لاؤڈ اسپیکر پر اذان پر پابندی کرنے کے لئے ریاستی حکومت کو دھمکی بھی دی تھی اور پابندی عائد نہ کرنے پر اسپیکر پر ہنومان چالیسہ پڑھنے کی کوشش بھی کی تھی۔