ثناء ارشاد مٹو بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائٹرز کے ان چار صحافیوں میں شامل ہیں، جن کا نام فیچر فوٹوگرافی کے زمرے میں پلٹزر پرائز کے لیے اعلان کیا گیا ہے۔ مٹو کے علاوہ فوٹو جرنلسٹ عدنان عابدی، مرحوم دانش صدیقی اور امیت ڈیو کا نام ایوارڈ حاصل کرنے والوں کی فہرست میں شامل ہیں۔
نئی دہلی: پلٹزر ایوارڈ حاصل کرنے کے لئے امریکہ جانے والی کشمیری فوٹو جرنلسٹ ثناء ارشاد مٹو کو دہلی ایئرپورٹ پر بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا۔ انہوں نے ایک ٹویٹ کے ذریعے بتایا کہ ‘وہ پلٹزر ایوارڈ لینے نیویارک جا رہی تھی، تاہم انہیں دہلی ایئرپورٹ پر ہی روک دیا گیا ہے۔ امریکی ویزا اور ٹکٹ ہونے کے باوجود بھی انہیں بین الاقوامی سفر سے روک دیا گیا ہے۔
ثناء ارشاد مٹو نے بتایا کہ یہ دوسری مرتبہ ہے جب انہیں بغیر کسی وجہ کے بیرون ملک سفر پر جانے سے روکا گیا ہے۔ چند ماہ قبل بھی انہیں بیرون ملک کے سفر پر جانے سے روکا گیا تھا۔ کئی عہدیداروں سے رابطہ کرنے کے باوجود بھی اس بار ان کے سفر پر پابندی لگا دی گئی۔ ثناء ارشاد مٹو کا کہنا تھا کہ ان کے لیے اس ایوارڈ شو میں شرکت کا بہت بڑا موقع تھا جو مکمل نہیں ہوسکا۔
واضح رہے کہ جولائی میں ایک کتاب کی ریلیز اور فوٹو گرافی کی نمائش کے لیے دہلی سے پیرس جاتے ہوئے بھی انہیں دہلی ایئرپورٹ پر روک دیا گیا تھا۔ تب مٹو نے الزام لگایا تھا کہ امیگریشن افسر نے انہیں پرواز سے روکنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی، سوائے اس کے کہ وہ بیرون ملک سفر نہیں کر سکتی ہیں۔
ثناء ارشاد مٹو بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائٹرز کے ان چار صحافیوں میں شامل ہیں، جن کا نام فیچر فوٹوگرافی کے زمرے میں پلٹزر پرائز کے لیے اعلان کیا گیا ہے۔ مٹو کے علاوہ فوٹو جرنلسٹ عدنان عابدی، مرحوم دانش صدیقی اور امیت ڈیو کا نام ایوارڈ حاصل کرنے والوں کی فہرست میں شامل ہیں۔
سنہ 2018 سے جموں و کشمیر میں فری لانس فوٹو جرنلسٹ کے طور پر کام کرنے والی ثناء ارشاد مٹو نے کورونا وبا کے دوران تمام کوریج کیا تھا۔ اس کے لیے انہیں فیچر فوٹوگرافی کے زمرے میں پلٹزر ایوارڈ 2022 کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ اس ایوارڈ کو صحافت کی دنیا کا سب سے بڑا ایوارڈ سمجھا جاتا ہے۔