حیدرآباد: شہر حیدرآباد کی پرامن فضاء کو مکدر کرنے کی کوشش کرتے ہوئے بعض اشرار نے 400 سالہ قدیم قطب شاہی مسجد کے احاطہ میں مندر کی تعمیر کرنے کی کوشش کی تھی جس کو ناکام بنادیا گیا۔
اشرار کی حرکت کے ساتھ ہی مسجد کمیٹی کے ذمہ داران بالخصوص مسجد کے صدر صاحب نے علاقے کے ڈی ایس پی اور دیگر ذمہ داروں کو اطلاع دی جس کے بعد ڈی ایس پی خواجہ معین الدین پولیس اہلکاروں کے ساتھ وہاں پہنچے اور حالات کا جائزہ لیا۔ اس دوران ڈی ایس پی نے موقع پر پولیس اہلکاروں کو ہدایت دی کہ اس معاملے کو فوری حل کیا جائے اور زمین کا سروے کیا جائے۔
بعد ازاں ڈی ایس پی خواجہ معین الدین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کو پولیس اہلکاروں اور متعلقہ عہدیداروں کو فورا ہی سروے کا حکم دیا گیا ہے۔ ڈی ایس پی نے کہا کہ مسجد کے ٹوٹے ہوئے گیٹ کی مرمت کی گئی اور مسجد کی ایک انچ زمین بھی کسی کو نہیں دی جائے گی۔
اسی دوران بیرسٹر اسد الدین اویسی صدر کل ہند مجلس مجلس اتحاد المسلمین و رکن پارلیمنٹ کو اطلاع دی گئی جس کے بعد صدر مجلس کی ہدایت پر مجلسی رکن اسمبلی جناب کوثر محی الدین وہاں پہنچ گئے اور انھوں نے ضلع کلکٹر، آرڈی اور سائبرآباد کمشنر پولیس کو فوری اس واقعہ کی تفصیلات سے واقف کروایا۔
بعد ازاں وہاں پولیس پکٹ تعینات کردیا گیا۔ مجلس کی نمائندگی پر کلکٹر رنگاریڈی اموئے کمار نے پیر 17 اکتوبر کو مشترکہ سروے کرنے کے ہدایت دی۔بعد ازاں مجلس کے رکن اسمبلی کوثر محی الدین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے مزید تفصیلات بیان کی۔