ممبئی: حکومت مہاراشٹر نے عوام سے یہ اپیل کرنے کی مہم شروع کی کہ وہ فون کالس ریسیو کرتے وقت ہیلو کے بجائے وندے ماترم کہیں۔ ریاستی وزیر سدھیر منگنٹیوار نے گاندھی جینتی پر ضلع وردھا میں ریلی سے خطاب میں کہا کہ عوام سے ہماری اپیل ہے کہ وہ فون ریسیو کرنے پر ہیلو کے بجائے وندے ماترم کہا کریں۔
ہفتہ کے دن جاری جی آر میں حکومت مہاراشٹر کے ملازمین اور عہدیداروں سے کہا گیا کہ وہ سرکاری یا نجی فون کالس کے دوران ہیلو کے بجائے وندے ماترم بولا کریں۔ یہ لازمی نہیں ہے لیکن محکموں کے سربراہوں کو چاہیے کہ وہ اپنے اسٹاف کی حوصلہ افزائی کریں۔
فون ریسیو کرنے پر ہیلو کہنا مغربی کلچر ہے اور اس کے کوئی خاص معنی نہیں ہے۔ یہ لفظ صرف ایک رسم ہے جس سے کوئی جذبہ نہیں پیدا ہوتا۔ منگنٹیوار نے کہا کہ اگر لوگ جئے بھیم، یا جئے سری رام یا فون کال کا جواب دیتے ہوئے اپنے ماں باپ کا نام لیناچاہیں تو یہ ٹھیک ہے۔
انہوں نے کہا کہ آزادی کی تحریک کے دوران انگریز حکمرانوں نے انقلاب زندہ باد جیسے نعرے پر پابندی عائد کردی تھی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریاستی حکومت ریاست کی تشکیل میں بڑا رول ادا کرنے والے 850 ممتاز مہاراشٹرینس کی ایک آڈیو بک جاری کرے گی۔
اسی معاملے پر نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے قومی ترجمان کلائیڈ کراسٹو نے اتوار کے روز کہا کہ مہاراشٹر حکومت کا یہ فرمان کہ ملازمین جب بھی فون کال کا جواب دیں تو نمستے کے بجائے ‘وندے ماترم’ کہیں، یہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
این سی پی رہنما نے کہا کہ ‘وندے ماترم’ ہندوستانیوں کے لیے قابل فخر اور حب الوطنی کے جذبات کی عکاسی ہے، لیکن انہیں ایسا کہنے پر مجبور کرنا درست نہیں ہے، یہ لوگوں کے اظہار رائے کی آزادی کے حق کی خلاف ورزی ہے اور اس سے لوگوں پر ایک مخصوص ذہنیت مسلط کرنے کے برابر ہے۔ خاص طور پر ایسے میں جب مہاراشٹر حکومت اپنے ملازمین کو ‘وندے ماترم’ کہنے پر مجبور کررہی ہے، اگرچہ وہ اپنے ذاتی ٹیلی فون پر بات کر رہے ہوں۔