Holy Qur'an is the guidance for humanity
تلنگانہ

قرآن مجید عالم انسانیت کے لئے رشد و ہدایت کا راستہ

حیدرآباد۔29 ستمبر(راست) کثرت گناہ کی بناء پر انسان کا دل کالا ہوجاتا ہے، مگر قرآن کریم کی تلاوت سے دل کا زنگ دور ہوجاتا ہے۔ بندہ جب ایک مرتبہ قرآن کریم کی تلاوت کرتا ہے تو اس کے دل کا زنگ ختم ہوجاتا ہے تو حافظ قرآن تو ایک ہی آیت کی تلاوت بارہا کرتا ہے، صبح و شام کلام اللہ کی تلاوت میں مصروف رہتا ہے تو اس کے دل کا عالم کیا ہوگا۔ اُن کا دل کتنا منور ہوگا ان خیالات کا اظہار فخر نظامیہ حضرت علامہ مولانا سید شاہ عزیز اللہ قادری نے کیا۔

دارالعلوم فیض رسول ﷺ کی جانب سے جامع مسجد رابعہ، رائل کالونی، بالا پور، چندرائن گٹہ، حیدرآباد پر منعقدہ عظیم الشان جلسۂ دستار بندی وعطائے خلعت کے موقع پر خطاب کررہے تھے۔

جبکہ عالیجناب ایم ،اے مجیب ( سینئر ایڈوکیٹ ہائی کورٹ وصدر کل ہند بزم رحمت عالمؐ) نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت فرمائی۔ حضرت مولانا لطیف احمد صاحب(امام مکہ مسجد و شیخ العقائد و المعقولات جامعہ نظامیہ) نے قرآن کی عظمت و اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حافظ قرآن کے والدین کواللہ تعالیٰ میدان حشر میں جن نعمتوں سے نوازتا ہے اس کا اندازہ کوئی نہیں کرسکتا۔

مولانا نے مزید کہا کہ قرآن پاک سراسر نصیحت سے بھری کتاب ہے۔ اس کا ایک ایک لفظ انسانیت کے لئے خیر خواہی پر مبنی ہے۔ عالم ارواح میں جنہوں نے حضور سرور کونین ﷺ کی آنکھوں کو دیکھا اللہ تعالیٰ اسے دنیا میں حافظ قرآن بننے کا شرف عطا فرماتا ہے۔

مولانا خلیل احمد صاحب (امام و خطیب جامع مسجد رابعہ بانی ومہتمم دارالعلوم فیض رسولﷺ) نے مدرسہ کے خدمات کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ الحمدللہ امسال آٹھ حفاظ کرام نے مدرسہ سے فراغت حاصل کی اور شیوخین ازہر ہند جامعہ نظامیہ کے دست مبارک سے ہوئی اور کہا کہ حضورﷺ نے فرمایا کہ علم حاصل کرنے والے بنو یا علم پڑھانے والے بنو،تیسرا مت بنو(علم سے ناواقف نہ رہو)

حضرت مولانا متین صاحب(استاذ جامعہ نظامیہ) نے بھی خطاب فرمایا۔ مدرسہ ہذا کے طلباء نے علمی مظاہرہ پیش کیا۔ حافظ محمد ساجد احمد قادری نے نعت رسولﷺ سنانے کی سعادت حاصل کی۔

نظامت کے فرائض حافظ محمد سید حسین نے انجام دیا۔ سعید خان، یونس عولوی، اور ماجد خان نے انتظامات کا جائزہ لیا اور آئے ہوئے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ فرزندانِ توحید نے کثیر تعداد میں شرکت فرمائی آخر میں صلاۃ وسلام و دُعا پر جلسہ کا اختتام عمل میں آیا۔